"مباہلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
درستی
سطر 13:
== واقعہ مباہلہ ==
مباہلہ ایک مشہور واقعہ ہے جسے سیرت ابن اسحاق اور اور تفسیر ابن کثیر میں تفصیل سے لکھا گیا ہے۔
نبی {{درود}} نے [[نجران]] کے عیسائیوںمسیحیوں کی جانب ایک فرمان بھیجا، جس میں یہ تین چیزیں تھیں اسلام قبول کرو یا جزیہ ادا کرو یا جنگ کے لیے تیار ہو جاؤ۔ عیسائیوںمسیحیوں نے آپس میں مشورہ کر کے شرجیل،جبار بن فیضی وغیرہ کو حضور {{درود}} کی خدمت میں بھیجا۔ ان لوگوں نے آکر مذہبی امور پر بات چیت شروع کر دی، یہاں تک کہ حضرت [[عیسی]] کی الوہیت ثابت کرنے میں ان لوگوں نے انتہائی بحث و تکرار سے کام لیا۔ اسی دوران [[وحی]] نازل ہوئی جس میں اوپر ذکر کردہ آیت بھی نازل ہوئی جس میں مباہلہ کا ذکر ہے۔
 
== اثرات ==
[[فائل:عید مباہلہ کا ایک فارسی میں چھپا ہوا اشتہار.jpg|تصغیر|عید مباہلہ کا ایک فارسی میں چھپا ہوا اشتہار]]
اس آیت کے نزول کے بعد نبی {{درود}} اپنے نواسوں[[حسن]] اور [[حسین]] اپنی بیٹی سیدہ [[فاطمہ]] اور دامادحضرت [[علی]] کو لے کے گھر سے نکلے، دوسری طرف عیسائیوںمسیحیوں نے مشورہ کیا کہ اگر یہ نبی ہیں تو ہم ہلاک ہو جاہیں گے۔ اور ان لوگوں نے جزیہ دینا قبول کر لیا۔ اسی واقعہ کی نسبت سے [[شعیہ]] اوراکثر [[سنی]] بھی [[پنجتن پاک]] کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں، جس سے [[سلفی]] حضرات اختلاف کرتے ہیں۔<ref>كتاب آية المباهلة ص21 و ص22</ref>
== عید مباہلہ ==
اس دن 24 [[ذوالحجہ]] کو کچھ ممالک میں، خاص کر کہ [[ایران]] میں '''عید مباہلہ''' منائی جاتی ہے۔