"غصہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
تصویر
قطعے کا اضافہ
سطر 6:
<ref>{{Cite book|url=http://www.sciencedirect.com/science/article/pii/B978148319968950002X|title=Advances in the Study of Aggression|last=Novaco|first=Raymond W.|date=|publisher=Academic Press|year=1986|isbn=9781483199689|editor-last=Blanchard|editor-first=Robert J.|volume=2|location=|pages=1–67|chapter=Anger as a Clinical and Social Problem|doi=10.1016/b978-1-4831-9968-9.50002-x|oclc=899004162|quote=|editor-last2=Blanchard|editor-first2=D. Caroline|via=}}</ref>
 
ولیم دے فُور جو [[غصے کا نظم|غصے کے نظم]] کا مصنف ہے، غصے کو ایک پریشر کوکر سے تشبیہ دیتا ہے: ہم صرف اپنے غصے کے خلاف دباؤ ایک محدود وقت کے لیے کر سکتے ہیں، جس کے بعد وہ دھماکا کر جاتا ہے۔<ref>{{cite book |title=Anger : Deal with It, Heal with It, Stop It from Killing You |edition=1st |last=DeFoore |first=William |publisher=Health Communications, Inc. |year=1991}}</ref>
 
== غصے کے وجوہ ==
مختلف مکاتب فکر اور ماہرین کے غصے کے الگ الگ وجوہ لکھے ہیں۔ ان میں سے کچھ علاقائی اور ثقافتی حیثیت کے حامل ہیں تو کچھ عالمی پر درست ثابت ہوتے ہیں۔ [[پاکستان]] میں [[کراچی]] کے جناح اسپتال میں [[نفسیات]] اور [[اعصابیات]] کے شعبے کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اقبال آفریدی نے ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں لوگوں میں برداشت بہت کم ہوگئی ہے اور انھیں چھوٹی چھوٹی باتوں پہ غصہ آجاتا ہے۔ُان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو زیادہ غصہ آنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ پانی کم پیتے ہیں اور ورزش نہیں کرتے، جبکہ میڈیا میں دکھایا جانے والا تشدد بھی اس کی ایک وجہ ہے۔
 
== مزید دیکھیے ==
* [[غصے کا نظم]]
*
 
== حوالہ جات ==
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/غصہ»