"اکالی پھولا سنگھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مواد
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 5:
فوجی کاروائیوں میں مصروف رہنے کے باوجود بابا پھولا سنگھ نے دھرم اور سماجی اصلاح کے کام کو فراموش اور نظر انداز نہیں کیا اور اپنی تعلیمات سے کئی بد رسوم کو دور کیا۔ ؁ 1800 میں بابا اپنے جتھے کے ساتھ امرتسر آگئے اور گردھام کی سیوا سنبھال لی۔ آپ کے ہی حکمُ پر مہاراجہ رنجیت سنگھ کو کسی کوتاہی پر مذہبی جرمانہ کیا گیا اور اس کو مہاراجہ نے دل و جاں سے قبول کیا تھا۔
 
ہاراجہمہاراجہ رنجیت سنگھ اکثر اکالی فوجوں کی کمان کر تے پھولا سنگھ کی مدد لیتے۔ اکالی فوج، اگرچہ براہ راست مہاراجہ کے ماتحت نہیں تھیں لیکن اس کے جنگجو ان کے سارے فوجیوں سے زیادہ دلیر تھے۔فروری، 1807 میں اکالی پھولا سنگھ اور ان کی فوجوں نے قصور کی جنگ میں بہت بہادری سے لڑائی کی اور لاہور کی افواج کو پٹھان گورنر پر فتح یاب ہونے پر کمک کی۔ اس کارنامے کے انعام میں مہاراجہ رنجیت سنگھ نے اکالی پھولا سنگھ کی فوج کو پختہ بیرکیں دے دیں ، جو کہ بعد میں نہنگاں دی چھاؤنی کے نام سے مشہور ہوئی ، بعد میں اسے اکالیاں دی چھاؤنی کہا جانے لگا۔
 
== حوالہ جات ==