"مسدس حالی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 8:
”مسدس حالی“ ایک ایسی نظم ہے جس میں مسلمانوں کے ماضی کے تاریخی واقعات کی جھلکیوں کا عکس ملتا ہے۔ اس نظم میں مولانا حالی نے نہ صرف قوم کی سابقہ عظمت اور شان و شوکت پربحث کرتے ہوئے موجودہ دور میں ان کی غیرت کو للکار ہے۔ بلکہ اس کو تاریخی واقعات کے ساتھ بیان کرکے ان کی عہد بہ عہد ترقی تنزل کے اسباب اور وجوہات کو بھی بیان کیا ہے۔ جس سے مولانا حالی کے تاریخ اسلام کے گہرے مطالعے اور آگاہی کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے عہد بہ عہد تاریخی واقعات کو نمونے کے طور پر نظم کا روپ دے کر مسلمان قوم کو بیدار کرنے کی کوشش کی ہے کہ جس کی مثال نہیں ملتی ۔ مثال کے طور پر شروع کے اشعار میں عرب کی حالت کا نقشہ کھینچا گیا ہے۔ وہ ایسا سچا ہے کہ جب سے قلم نے اس منظر کو قلمبند کیا اس وقت سے آج تک وہ اس عہد کے ہر نقشہ کھینچنے والے کے لئے نمونے کا کام دیتا ہے۔
 
عرب جس کا چرچا ہے یہ کچھ وہ کیا تھا
جہاں سے الگ ایک جزیرہ نما تھا
زمانے سے پیوند ا س کا جد اتھا
نہ کشورستاں تھا نہ کشور کشا تھا
تمدن کا اس پر پڑا نہ تھا سایہ
ترقی کا تھا وہاں قدم تک نہ آیا
 
== نمونہ کلام ==
<div style='text-align: center;'>
{{اقتباس|عرب جس کا چرچا ہے یہ کچھ وہ کیا تھا {{سطر}}
جہاں سے الگ ایک جزیرہ نما تھا{{سطر}}
زمانے سے پیوند ا س کا جد اتھا{{سطر}}
نہ کشورستاں تھا نہ کشور کشا تھا{{سطر}}
تمدن کا اس پر پڑا نہ تھا سایہ{{سطر}}
ترقی کا تھا وہاں قدم تک نہ آیا{{سطر}}}}
 
</div>
اس طرح ایک اور شعر ملاحظہ ہو جس سے اس وقت کی مذہبی رسومات اور لوگوں کی ایماں و یقین پر بخوبی روشنی پڑتی ہے۔
 
<div style='text-align: center;'>
{{اقتباس|قبیلے قبیلے کا بت اک جدا تھا{{سطر}}
کسی کا ہبل تھا کسی کا صفا تھا{{سطر}}}}
 
{{اقتباس|ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں{{سطر}}
اب دیکھیے ٹھرتیٹہرتی ہے جا کر نظر کہاں{{سطر}}}}
 
</div>
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
اب دیکھیے ٹھرتی ہے جا کر نظر کہاں
 
==مغربی اقوام کی اصلیت==