"غلط اطلاعات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← == مزید پڑھیے ==؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
'''غلط اطلاعات''' یا '''غلط معلومات''' {{دیگر نام|انگریزی=Misinformation}} ان تمام کوششوں کو کہا جاتا ہے جن کا مقصد اصالتًا غلط اطلاعات کو فروغ دینا ہے۔ [[جین سولومون]] نے غلط اطلاعات اور [[تلبیس اطلاعات]] کا فرق بھی بیان کیا ہے، ان کی تعریف کے مطابق “غلط اطلاعات” محض غلط معلومات ہوتی ہیں، خواہ نیت گمراہی پھیلانا ہو یا نہ ہو ، لیکن "تلبیس اطلاعات" اس معلومات کو کہتے ہیں جس کا واحد مقصد گمراہ کن معلومات کو عام کرنا ہو۔
 
ہر سال آن لائن ڈکشنری [[ڈکشنری ڈاٹ کام]] لفظ کا انتخاب کرتی ہیں۔ [[2018ء]] کے لیے انہوں نے لفظ “مس انفارمیشن” یعنی غلط اطلاعات کو منتخب کیا ہے۔ اپنے اس انتخاب کا جواز پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے رجحانات کا جو نیا [[ڈیٹا]] جمع کیا، اس میں بہت سے ایسے الفاظ ملے ہیں جو انسان کے سچائی یا حقیقت کے ساتھ تعلق کا مظہر تھے۔ اور یوں لفظ “مس انفارمیشن” پر ہماری توجہ مرکوز ہوئی۔<ref>[https://www.urduvoa.com/a/misinformation-dictionary-english-word-of-the-year/4686636.html
'مس انفارمیشن' اس سال کا سب سے توجہ طلب انگریزی لفظ]</ref> یہ رجحانات صارفین کی اس لفظ کی اور اس کے استعمالات کی تحقیق اور عمومی عالمی [[ذرائع ابلاغ]] میں الفاظ کے استعمال سے پتہ چلتے ہیں۔
 
== مزید دیکھیے ==
سطر 10:
{{حوالہ جات}}
 
== مزید مطالعہپڑھیے ==
* Bakir, V. & McStay, A. (2017). Fake News and The Economy of Emotions: Problems, causes, solutions. ''Digital Journalism'', 1–22. <nowiki>https://doi.org/10.1080/21670811.2017.1345645</nowiki>
* Allcott, H., & Gentzkow, M. (2017). Social Media and Fake News in the 2016 Election. ''Journal of Economic Perspectives'', 31(2), 211–236. <nowiki>https://doi.org/10.1257/jep.31.2.211</nowiki>
* Baillargeon, Normand (4 January 2008). A short course in intellectual self-defense. Seven Stories Press. {{ISBN|978-1-58322-765-7}}. Retrieved 22 June 2011.
* Christopher Murphy (2005). Competitive Intelligence: Gathering, Analysing And Putting It to Work. Gower Publishing, Ltd.. pp.&nbsp;186–189. {{ISBN|0-566-08537-2}}. — a case study of misinformation arising from simple error
* Jürg Strässler (1982). Idioms in English: A Pragmatic Analysis. Gunter Narr Verlag. pp.&nbsp;43–44. {{ISBN|3-87808-971-6}}.
* Christopher Cerf, Victor Navasky (1984). The Experts Speak: The Definitive Compendium of Authoritative Misinformation. Pantheon Books.
 
[[زمرہ:دروغ گوئی ابلاغیات]]
[[زمرہ:فریب کاری]]