"صہیونیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 143:
اس  تعہد کا مقصد یہودی قومی وطن کے قیام کا تحفظ ،خود مختار ادارےکھڑےکرنا اور فلسطینی شہریوں کے بلا لحاظ مذہبی اور [[شہری حقوق]] کا تحفظ تھا -<ref>{{cite web|url=http://www.stateofisrael.com/mandate|title=League of Nations Palestine Mandate: July 24, 1922|website=www.stateofisrael.com|accessdate=March 12, 2018}}</ref>
</small></blockquote>ویزمین کو <bdi>[[اعلانِ بالفور|بالفور قرارداد]]</bdi> میں اس کے کردار کی وجہ سے صہیونی تحریک کا رہنما چنا گیا جو وہ 1948ء تک رہا اور  بعد ازاں آزادی ملنے کے بعد اسرائیل کا پہلا [[وزیر اعظم]]  بنا۔
خواتین کی [[بین الاقوامی]] یہودی خواہری (برادری) کی متعدد اعلی درجے کی ترجمانوں نے [[یہودی خواتین کا پہلا اجتماع|خواتین کی پہلی یہودی مجلس]] میں شرکت کی، جو [[ویانا]]  [[آسٹریا]] میں مئی 1923ء کو منعقد ہوئی۔ قراردوں میں سے ایک یہ بھی تھی کہ '''<big>’’</big>''' لہٰذا معلوم ہوتا  ہے کہ تمام یہود کی ذمہ داری ہےکہ   فلسطینی سماجی اقتصادی  تعمیر نو میں  اعانت اور اس ملک میں یہودی آبادکاری میں مدد دیں'''<big>‘‘</big>''' ۔<ref name="jwa">{{cite web|url=https://jwa.org/encyclopedia/article/international-council-of-jewish-women|title=International Council of Jewish Women|author=Las, Nelly|publisher=International Council of Jewish Women|accessdate=20 November 2018|language=}}</ref>
 
فلسطین کی جانب یہودی ہجرت اورزمینداروں سے یہود کی فلسطینی اراضی  کی عام خریداری  عربوں میں  بے اراضیت   کا سبب بنی، جس نے شورش کو ہوا دی ۔  1920,21ء اور 1929ء  میں دنگے پھوٹ پڑے  جس میں یہود و عرب دونوں ہی مارے گئے۔ <ref name="BBC">{{cite news|url=http://news.bbc.co.uk/1/shared/spl/hi/middle_east/03/v3_ip_timeline/html/1929_36.stm|title=Arab discontent|publisher=BBC|accessdate=April 17, 2012}}</ref>  تعہد فلسطین پر حکمرانی اور ذمہ داری برطانیہ کی تھی اور قرارداد بالفور  کے بعد ، اصولاًً برطانیہ یہودی نقل مکانی  کی  تائید کررہی تھی ۔ لیکن ان  متشدد دنگوں  کے واقعات میں [[پِیل کمیشن]] نے فلسطین کیلئےنئے حدود و قیودکی تجاویز دیں۔{{citation needed|date=May 2015}}