"ہیمپی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
روابط
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ آئی فون ایپ ترمیم)
مواد
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ آئی فون ایپ ترمیم)
سطر 19:
ایرانی اور یورپی سیاحوں خصوصا پرتگالی سیاحت ناموں کے مطابق دریائے تنگبھدرا کے کنارے ہیمپی بہت سے مندروں، کھلیانوں اور بھرپور تجارتی بازاروں پر مشتمل ایک خوشحال اور متمول شہر تھا۔ 1500 [[قبل مسیح]] میں [[فارس]] اور [[پرتگال]] کے تاجروں کے لیے بہترین منڈی ہیمپی-وجیانگارا ، [[بیجنگ]] کے بعد [[قرون وسطی]] کے دور کا سب سے بڑا اور شاید اس وقت کے [[بھارت]] کا امیر ترین شہر تھا۔<ref name="Howard2011p77">{{cite book|author=Michael C. Howard|title=Transnationalism and Society: An Introduction|url=https://books.google.com/books?id=Qy4YtuIHsQcC&pg=PA77| year=2011|publisher =McFarland|isbn= 978-0-7864-8625-0| pages=77–78}}</ref><ref name="Gier2014p11" /> [[مسلمان]] سلطنتوں کے ایک اتحاد نے سلطنت وجیانگارا کو شکست دے کر مغلوب کر لیا، 1575ء میں سلطانی افواج نے اس کے دار الحکومت پر قبضہ کر لیا گیا اور اسے تاخت و تاراج کرتے ہوئے برباد کر دیا جس کے بعد ہیمپی کے صرف کھنڈر ہی باقی رہ گئے۔<ref name="Verghese2002p1">{{harvnb|Anila Verghese|2002|pp=1–18}}</ref><ref name="Fritz2015p11" /><ref name="Lycett 2013 433–470">{{cite journal | last=Lycett | first=Mark T. | last2=Morrison | first2=Kathleen D. | title=The Fall of Vijayanagara Reconsidered: Political Destruction and Historical Construction in South Indian History 1 | journal=Journal of the Economic and Social History of the Orient | volume=56 | issue=3 | year=2013 | doi=10.1163/15685209-12341314 | pages=433–470}}</ref>
 
موجودہ دور کے شہر ہوسپٹ کے قریب کرناٹک میں واقع ہیمپی کے یہ آثار 4100 ہیکٹر (16 مربع میل) پر محیط ہیں۔ اور اس کو یونیسکو نے ہنر اور فن کا اعلی ترین نمونہ قرار دیا ہے۔ جہاں اس وقت جنوبی ہند کی آخری عظیم سلطنت کے 1,600 شاہکار آثار موجود ہیں۔
 
== حوالہ جات ==