"جامع سلیمانیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 43:
 
1660ء میں آتش زدگی کے نتیجے میں مسجد کو شدید نقصان پہنچا جس کے بعد سلطان [[محمد چہارم]] نے اس کی بحالی کا کام کرایا۔ [[پہلی جنگ عظیم]] کے دوران مسجد میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد مسجد کی آخری تزئین و آرائش [[1956ء]] میں کی گئی۔ آج کل یہ استنبول کے مشہور ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
 
== فن تعمیر ==
 
=== بیرونی ===
استنبول کی دیگر شاہی مساجد کی طرح ، خود بھی مسجد کے داخلی راستے کے سامنے ایک مرکزی چشمہ ہے۔ صحن کی تعمیر سنگ مرمر ، گرینائٹ اور پورفری کے کالموں کے ساتھ غیر معمولی شان و شوکت کا مظہر ہے۔
 
صحن کے چاروں کونوں پر چار مینار ہیں۔ دونوں لمبے لمبے میناروں میں تین گیلری ہیں اور ان کی اونچائی 63،8 میٹر (209 فٹ) تک پہنچ جاتی ہے۔ سلطان کی بنائی ہوئی مساجد کے لئے چار مینار استعمال کیے جاتےتھے جبکہ شہزادے اور شہزادیاں دو مینار بناسکتی تھیں اور دیگر صرف ایک مینار بنا سکتے تھے۔ میناروں میں کل 10 گیلریاں ہیں ، جو روایت کے مطابق اشارہ کرتی ہیں کہ سلیمان اول دسویں عثمانی سلطان تھے۔
 
مرکزی گنبد کی اونچائی 53 میٹر (174 فٹ) ہے اور اس کا قطر 26.5 میٹر (86.9 فٹ) ہے۔ جس وقت یہ تعمیر کیا گیا تھا ، اس وقت گنبد عثمانی سلطنت کا سب سے اونچا گنبد تھا ۔
 
=== اندرونی ===
[[فائل:سلیمانیہ.jpg|تصغیر|سلیمانیہ مسجد کا اندرونی حصہ]]
[[فائل:سلیمانیہ محراب.jpg|تصغیر|سلیمانیہ مسجد کی محراب]]
مسجد کا اندرونی حصہ ایک مربع ہے ، جس کی لمبائی 59 میٹر (194 فٹ) اور چوڑائی 58 میٹر (190 فٹ) ہے ، جس سے ایک وسیع و عریض جگہ بنتی ہے۔ گنبد کے ساتھ آدھے گنبد جڑے ہوئے ہیں۔ محراب کے اوپر قرآن پاک کی سورہ فاتح کی آیات کندہ ہیں۔
 
== متعلقہ مضامین ==