"ابو سفیان بن حرب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مضمون میں اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 31:
بدر میں بڑے بڑے معززین قریش مارے گئے تھے،اس لیے سارا قریش جذبۂ انتقام میں دیوانہ ہورہا تھا،ابو جہل اور عتبہ بن ربیعہ مارے جاچکے تھے،ان کے بعد قریش کی مسند ریاست پر ابو سفیان بیٹھے اس لیے بحیثیت سردارِ قوم کے مقتولین بدر کا انتقام ان کا پہلا فرض تھا، اس کے علاوہ خود ان کا ایک لڑکا حنظلہ مارا گیا تھا،اس لیے یہ انتقام اور زیادہ مؤکد ہوگیا تھا اور انہوں نے حلف لے لیا تھا کہ جب تک محمد سے بدر کا انتقام نہ لے لیں گے،اس وقت تک عورتوں کو نہ چھوئیں گے،اس حلف کے بعد دو سو سواروں کا دستہ لیکر مدینہ پہنچے یہاں کے یہود مسلمانوں کے خلاف تھے، اس لیے ابو سفیان ایک یہودی رئیس حی بن اخطب کے پاس گئے،رات کا وقت تھا، گھروں کے دروازے بند ہوچکے تھے،ابو سفیان نے حی کا دروازہ کھٹکھٹایا مگر اس نے دشمن کے خوف سے نہ کھولا، اس لیے ابو سفیان اس کے دروازہ سے لوٹ آئے اور ایک دوسرے ممتاز یہودی اور بنی نضیر کے سردار اور خزانچی سلام بن مشکم کے پاس پہنچے،اس نے نہایت پر تپاک استقبال کیا اوربڑی خاطر وتواضع کی،کھانا کھلایا، شراب پلائی، اورابو سفیان کی مہم کے متعلق بہت سی راز کی باتیں بتائیں،صبح کو ابو سفیان نے مدینہ کے قریب عریض پر حملہ کرکے کھجور کے باغوں کی ٹٹیاں جلا ڈالیں اور ایک انصاری اوران کے حلیف کو قتل کرکے لوٹ آئے،آنحضرتﷺ کو اس کی اطلاع ہوئی،تو آپ نے تعاقب کیا،قر قرۃ الکد میں پہنچ کر معلوم ہوا کہ ابو سفیان بہت آگے نکل چکا ہے،اس لیے واپس تشریف لے آئے۔
<ref>(سیرت ابن ہشام:۱/۴۲۶)</ref>
اس واقعہ سے ایک حد تک ابو سفیان کی قسم پوری ہوگئی، لیکن ابھی مقتولین بدر کا انتقام باقی تھا،اورجن جن لوگوں کے اعزہ واقربا مارے گئے تھے وہ انتقام کے لیے بےچین تھے؛چنانچہ ابو جہل کا لڑکا عکرمہ،عبداللہ بن ربیعہ،صفوان بن امیہ، اورجن جن لوگوں کے اعزہ واقربا مارے گئے تھے،ابوسفیان کے پاس پہنچے اورکہا آپ لوگ اپنے کارواں تجارت (یہ وہی کارواں تجارت ہے،جو بدر کے زمانہ میں سامانِ تجارت لے کر گیا تھا) کا نفع ہم کو دیدیجئے کہ اس کے ذریعہ ہم لوگ محمدﷺ کے مقابلہ کا سامان کریں ،ابو سفیان نے کہا میں اپنا حصہ سب سے پہلے دیتا ہوں اس کے علاوہ قریشی خاندان کے ہر ممبر نے نہایت فراخ دلی کے ساتھ چند ہ دیا۔
 
<ref>(سیرت ابن ہشام،جلد۱،صفحہ۴۳۶،وابن سعد حصہ مغازی :۲۵)</ref>
 
== حوالہ جات ==