"عبد اللہ بن عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
اضافہ کیا ہے
سطر 195:
<ref>(ایضاً)</ref>
 
== قیاس واجتہاد ==
 
تاہم اس احتیاط کے باوجود بعض مسائل میں قیاس واجتہاد ناگزیر ہے؛ کیونکہ کتاب وسنت میں تمام مسائل کا استقصا نہیں ہے، ورنہ فقہ کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے گا، ابن عمرؓ پہلے کتاب اللہ پھر سنت رسول اللہ ﷺ یعنی رسول اللہ ﷺ کے فیصلوں اورعملی مثالوں کی طرف رجوع کرتے تھے، جب مقصد حاصل نہ ہوتا تو اجتہاد کرتے، <ref>(تذکرہ الحفاظ ذہبی:۳۳/۱)</ref> لیکن مستفتی سے کہہ دیتے کہ یہ میرا قیاس ہے، طاؤس کا بیان ہے کہ جب ابن عمرؓ کے سامنےکوئی ایسا مسئلہ پیش ہوتا جس کے بارہ میں کتاب اورسنت میں کوئی حکم نہ ہوتا، تو پوچھنے والوں سے کہتے کہ، اگر کہو تو اپنے قیاس سے بتادوں۔
<ref>(اعلام الموقعین :۶۷/۱)</ref>