"واقد بن عبد اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 110:
يَسْأَلُونَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِيهِ قُلْ قِتَالٌ فِيهِ كَبِيرٌ وَصَدٌّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَكُفْرٌ بِهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَإِخْرَاجُ أَهْلِهِ مِنْهُ أَكْبَرُ عِنْدَ اللَّهِ وَالْفِتْنَةُ أَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ (البقرۃ:217
اے محمدﷺ ! مشرکین تم سے شہرحرام میں لڑائی کے متعلق پوچھتے ہیں،ان سے کہدو کہ اس میں لڑنا بڑا گناہ ہے ؛لیکن خدا کی راہ سے روکنا اورلوگوں کو مسجد حرام میں نہ جانے دینا اوراس مسجد میں عبادت کرنے والوں کو نکالنا اللہ کے نزدیک اس سے بھی بڑا گناہ ہے اورفساد برپا کرنا قتل سے بھی بڑے کر ہے۔
سریہ نخلہ میں ایک مشرک کا سب سے پہلا خون تھا جو واقدکے ہاتھ سے بہا،اس سریہ کے بعد [[غزوہ بدر،بدر]]، [[غزوہ احد]]،[[غزوہ خندق]] وغیرہ کی تمام معرکہ آرائیوں میں برابر شریک ہوتے رہے۔
== وفات ==
[[عمر فاروق]] کے عہد خلافت میں وفات پائی۔<ref>الاصابہ فی تمیز الصحابہ جلد 6صفحہ 387مؤلف: حافظ ابن حجر عسقلانی ،ناشر: مکتبہ رحمانیہ لاہور</ref><ref>اصحاب بدر،صفحہ 125،قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور</ref><ref>اسد الغابہ جلد 3 صفحہ 355حصہ نہم مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور</ref>