"عمر بن عبد العزیز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
اضافہ کیا ہے
سطر 315:
لیکن حضرت عمر بنؓ عبدالعزیز نے اس تغیر حالات اورہر طرح کے موانع ومشکلات کے باوجود ایک مرتبہ پھر فاروقی خلافت کا نمونہ دنیا کو دیکھا دیا، اسی لیے بعض محدثین آپ کو پانچواں خلیفہ راشد مانتے ہیں۔
 
=== علالت ===
 
لیکن افسوس مسلمانوں کو ڈھائی سال سے زیادہ اس سراپا خیر وبرکت ہستی سے مستفیض ہونے کا موقع نہ ملا اور 25 رجب 101ھ بمطابق 10 فروری 720ء میں مجددِخلافت نے داعی اجل کو لبیک کہا۔
آپ کے سببِ وفات کے بارہ میں دوروایتیں ہیں، ایک یہ کہ آپ کی موت طبعی تھی،دوسرا بیان یہ ہے کہ بنی امیہ نے جب یہ محسوس کیا کہ اگر آپ کی خلافت کا زمانہ زیادہ بڑھا تو اموی خاندان کی قوت ہمیشہ کے لیے توڑدیں گے،تو انہوں نے آپ کے ایک غلام کو ایک ہزار اشرفی دے کر خفیہ زہر دلوایا، آپ کو اس کا علم ہوگیا، لیکن غلام پر کوئی سختی نہیں کی ؛بلکہ اشرفیاں واپس لے کر بیت المال میں داخل کردیں اورغلام کو آزاد کردیا۔
<ref>(تاریخ الخلفاء:۲۴۰)</ref>
طبیب نے بھی زہرکا علاج تجویز کیا مگر آپ نے علاج کرنے سے انکار کردیا اورفرمایا اگر مجھے یہ بھی یقین ہوجاتا کہ میرے کان کی لو کے پاس میری شفا ہے تو بھی ہاتھ نہ بڑھاتا۔
<ref>(سیرت عمر بن عبدالعزیز:۲۷۶)</ref>