"تخیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: غیر ضروری بین الویکی ربط حذف
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 5:
 
== تخیل کی اقسام ==
تخیل کی تعریف کرتے ہوئے [[کولرج]] نے اسے دو خاص حصوں میں تقسیم کیا ہے جو بنیادی (Primary Imagination)اور ثانوی (Secondary Imagination) تخیل سے موسوم ہے۔ بنیادی تخیل کو وہ تمام انسانی ادراک اور زندہ قوت کا محرک سمجھتا ہے۔ بنیادی تخیل حقیقت کا محض ادراک ہے، جبکہ ثانوی تخیل بنیادی تخیل کی توسیع ہے۔ دونوں کا عمل ایک ہے یعنی اشیا کا ادراک کرنا، لیکن طریقۂ عمل مختلف ہے۔ دونوں میں درجے اور دائرۂ عمل کا فرق ہے۔ ثانوی تخیل بنیادی تخیل کی صدائے بازگشت ہے۔ اس کی بنیاد تعمیرِ نو/رد تشکیل پر ہے، مگر اس کے عمل میں شعوری ارادے (Conscious Will) کو دخل ہوتا ہے۔ شعور فکر کی اعلیٰ ترین منزل ہے جو اشیا کی شناخت میں زمان و مکان سے آزاد اور فاعل و مفعول کا اتحاد ہے۔ اشیا کی شناخت حدود ہی میں ممکن ہے۔ تخیل ان حدود میں اتحاد پیدا کرتا ہے۔ ثانوی تخیل منطقی اور وۂائرہ جدانی شعور کی ملی جلی کیفیت میں آگے بڑھتا ہے۔ آگے چل کر بعض اوقات وہ راستہ بھٹک جاتا ہے جس کے نتیجے میں وہ خود کو دریافت کرتا ہے۔ خود کو دہرانے کا یہ عمل بیّن اور سادہ نہیں ہوتا۔ یہاں پیچیدگی در آتی ہے اور شعور کے ساتھ غیر شعوری عناصر بھی کام کرنے لگتے ہیں۔ کسی شے کی دریافت کا یہ تخیلی تجربہ (Imaginative Experience) ادبی تخلیق کو نئی شکل عطا کرتا ہے۔<ref>[{{Cite web |url=https://www.punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=4002&BookPageID=69596&BookPageTitle=Takhayyul%20Ki%20Sharah |title=تخیل کی شرح] |access-date=2020-07-11 |archive-date=2020-07-11 |archive-url=https://web.archive.org/web/20200711141354/https://www.punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=4002&BookPageID=69596&BookPageTitle=Takhayyul%20Ki%20Sharah |url-status=dead }}</ref>
</ref>
 
== مزید دیکھیے ==