"محمد ابراہیم ذوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10:
| death_place = دہلی
| occupation = [[شاعر]]
| nationality = [[متحدہ ہندوستانبرصغیر]]
| period =
| genre = [[غزل]], [[قصیدہ]], [[مخمس]]
سطر 20:
| website =
}}
'''شیخ محمد ابراہیم ذوق''' (1789 - 1854) ایک [[اردو]] شاعر تھے۔ ذوق ان کا [[تخلص]] تھا۔
 
==ابتدائی زندگی==
دبستان دہلی میں ذوق کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ محمد ابراہیم نام اور ذوق تخلص تھا۔ ایک غریب سپاہی محمد رمضان کے لڑکے تھے۔ 1789ء میں دلی میں پیدا ہوئے۔ پہلے حافظ غلام رسول کے مکتب میں تعلیم پائی۔ حافظ صاحب کو شعر و شاعری کا شوق تھا۔ ذوق بھی شعر کہنے لگے۔ اس زمانے میں شاہ نصیر دہلوی کا طوطی بول رہا تھا۔ ذوق بھی ان کے شاگرد ہو گئے۔ دل لگا کر محنت کی اور ان کی شاعرانہ مقبولیت بڑھنے لگی۔ بہت جلد علمی و ادبی حلقوں میں ان کا وقار اتنا بلند ہوگیا کہ قلعہ معلیٰ تک رسائی ہوگئی۔ اور خود ولی عہد سلطنت بہادر شاہ ظفر ان کو اپنا کلام دکھانے لگے۔ شاہ اکبر ثانی نے ایک قصیدہ کے صلہ میں ملک الشعراء خاقانی ہند کا خطاب مرحمت فرمایا۔ شروع میں چار روپے ماہانہ پر ظفر کے استاد مقرر ہوئے۔ آخر میں یہ تنخواہ سو روپیہ تک پہنچ گئی۔ مسلسل عروس سخن کے گیسو سنوارنے کے بعد 16 نومبر 1854ء میں دنیائے ادب کا یہ مہردرخشاں ہمیشہ کے لیے غروب ہوگیا۔ مرنے سے چند ساعت پہلے یہ شعر کہا تھا۔ <br>
 
سطر 32 ⟵ 35:
[[زمرہ:اردو شاعر|ذوق، محمد ابراہیم]]
[[زمرہ:مسلم شخصیات|ذوق، محمد ابراہیم]]
[[زمرہ:ہندوستانی شاعر]]
[[زمرہ:دہلی کی شخصیات]]
[[زمرہ:مغلیہ دور حکومت]]
 
 
[[en:Mohammad Ibrahim Zauq]]