"رشید احمد گنگوہی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 1:
 
{{بلا حوالہ|تاریخ = جولائی 2019}}
{{خانہ معلومات عالم دین/عربی}}
'''رشید احمد گنگوہی''' (پیدائش: [[10 مئی]] [[1829ء]]— وفات: [[11 اگست]] [[1905ء]]) ہندوستانی سنی عالم دین،مبلغ،محقق ،مفسر ومحدث،فقیہ ،مصنف اور شیخ طریقت تھے۔ آپ جنگ آزادی کے مجاہد، امداد اللہ مہاجر مکی کے خلیفہ اور دارلعلوم دیوبند کے سرپرست تھے۔ آپ کے فتاویٰ جات کا مجموعہ فتاویٰ رشیدیہ کے نام سے مطبوعہ ہے۔
 
== ابتدائی زندگی ==
رشید احمد گنگوہی 6/ذی قعدہ 1242ھ کو بمطابق 1829ءکو شنبہ کے دن گنگوہ، ضلع سہارنپور، یوپی میں پیدا ہوئے،ہوئے<ref>{{Cite web|url=https://asjaduqaabi.com/%D8%B1%D8%B4%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF-%DA%AF%D9%86%DA%AF%D9%88%DB%81%DB%8C/.html|title=رشید احمد گنگوہی ،حیات وخدمات}}</ref>، ان کے والد مہدایت احمد اپنے زمانے کے ایک جید دینی عالم تھے، وہ [[غلام علی]] سے مجاز تھے۔
===تعلیم===
قرآن شریف وطن میں پڑھ کر اپنے ماموں کے پاس کرنال چلے گئے اور ان سے فارسی کی کتابیں پڑھیں، پھر محمد بخش رامپوری سے [[صرف و نحو]] کی تعلیم حاصل کی۔ 1261ھ میں دہلی پہنچ کر [[مملوک علی نانوتوی]] کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کیا،کیا<ref>{{Cite web|url=https://asjaduqaabi.com/%D8%B1%D8%B4%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF-%DA%AF%D9%86%DA%AF%D9%88%DB%81%DB%8C/.html|title=مملوک علی نانوتوی کی شاگردی}}</ref>، یہیں [[محمد قاسم نانوتوی]] سے تعلق قائم ہوا، جو پھر ساری عمر قائم رہا۔ دہلی میں معقولات کی بعض کتابیں مفتی صدرالدین آزردہ سے بھی پڑھیں، آخر میں شاہ عبد الغنی مجددی کی خدمت میں رہ کر [[علم حدیث]] کی تحصیل کی۔
==دارالعلوم دیوبند کی سرپرستی==
گرچہ قیامِ [[دار العلوم دیوبند]] میں کوئی فعال کردار آپ کا نہیں ملتا مگر طالب علمی کے زمانے سے ہی محمد قاسم نانوتوی سے تعلق رہا۔ اسی وجہ سے مؤرخین کا کہنا ہے کہ 1283ھ مطابق 1866ء میں دار العلوم کے قیام سے آپ بے خبر نہیں تھے۔ مدرسہ عربی اسلامی دیوبند کے قیام کے دوسال بعد 1285ھ میں دار العلوم دیوبند سے گنگوہی کے رسمی تعلق کا سراغ ملتا ہے۔محمدقاسم نانوتوی بانئ دار العلوم دیوبند کی وفات کے بعد آپ دار العلوم دیوبند کے دوسرے سرپرست مقرر ہوئے۔ دار العلوم کے نصاب کو تیار کرنے میں آپ کا اہم کردار رہا ہے۔ اس لیے محمد قاسم نانوتوی کے ساتھ آپ بھی مسلک دار العلوم دیوبند کے پیشوا ہیں۔
 
== برطانوی سامراج کے خلاف جنگ ==
1857ء میں خانقاہِ قدوسی سے مردانہ وار نکل کر انگریزوں کے خلاف صف آرا ہو گئے<ref>{{Cite web|url=https://asjaduqaabi.com/%D8%B1%D8%B4%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF-%DA%AF%D9%86%DA%AF%D9%88%DB%81%DB%8C/.html|title=جہاد آزادی}}</ref> اور اپنے مرشد حضرت حاجی صاحب امداد اللہ مہاجر مکی اور دوسرے رفقا کے ساتھ شاملی کے معرکۂ جہاد میں شامل ہوکر خوب داد شجاعت دی۔ <ref>{{Cite web|url=https://www.banuri.edu.pk/bayyinat-detail/%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A7-%D8%B2%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%88%D9%84%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%B1%D8%B4%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF-%DA%AF%D9%86%DA%AF%D9%88%DB%81%DB%8C-%D8%B1%D8%AD%D9%85%DB%83-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B9%D9%84%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1|title=جنگ آزادی میں کردار}}</ref>جب میدان جنگ میں حافظ ضامن شہید ہوکر گرے تو آپ ان کی نعش اٹھاکر قریب کی مسجد میں لے گئے اور پاس بیٹھ کر قرآن شریف کی تلاوت شروع کردی۔معرکۂ شاملی کے بعد گرفتاری کا وارنٹ جاری ہوا اور ان کو گرفتار کرکے سہارنپور کی جیل میں بھیج دیا گیا، پھر وہاں سے مظفرنگر منتقل کر دیا گیا، چھ مہینے جیل میں گزرے، وہاں بہت سے قیدی آپ کے معتقد ہو گئے اور جیل خانے میں جماعت کے ساتھ نماز اداکرنے لگے۔
 
== درس حدیث ==
سطر 27:
*ہدایۃ الشیعہ
*سبیل الرشاد
*اوثق العری
*امداد السلوک
*تصفیہ القلوب
*سبیل الرشاد
*امداد السلوک
*براہین قاطعہ
*لطائف رشیدیہ
*اصلاح الرسوم
*فقہ اکبر ووصیت نامہ<ref>{{Cite web|url=https://www.rekhta.org/authors/maulana-rasheed-ahamad-gangohi/ebooks?lang=ur|title=تصانیف مولانا رشید احمد گنگوہی}}</ref><ref>{{Cite web|url=https://asjaduqaabi.com/%D8%B1%D8%B4%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF-%DA%AF%D9%86%DA%AF%D9%88%DB%81%DB%8C/.html|title=کتب گنگوہی}}</ref>
 
== وفات ==