خالد حسینی
خالد حسینی (پیدائش؛ 4 مارچ 1965ء) افغان نژاد امریکی ناول نگار اور طبیب ہیں۔[11][12]
خالد حسینی | |
---|---|
(انگریزی میں: Khaled Hosseini)،(فارسی میں: خالد حسینی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 مارچ 1965ء (59 سال)[1][2][3][4][5][6][7] کابل [8] |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
تعداد اولاد | 2 |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کیلیفورنیا، سان ڈیاگو |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹریٹ [9] |
پیشہ | طبیب ، ناول نگار ، طبی مصنف ، طبی مصنف ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [10] |
شعبۂ عمل | افغانستان |
کارہائے نمایاں | اے تھاؤزنڈ سپلنڈڈ سنز |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمخالد حسینی 4 مارچ 1965 میں کابل میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے والدین کی پانچ اولادوں میں سب سے بڑے بیٹے تھے۔ اپنے بچپن میں خالد حسینی فارسی شاعری پڑھنے کے رسیا تھے۔ خاص طور پر انھوں نے صوفی شعرا کو بہت پڑھا جیسا کہ رومی، حافظ، عمر خیام، عبد القادر بیدل اور دوسرے صوفی شعرا۔ اُن کی پسندیدہ کتابوں میں دیوانِ حافظ سرِفہرست ہے۔1980 میں وہ امریکا چلے گئے۔ وہ دی کائٹ رنر، اے تھاؤزینڈ سپلینڈڈ سنز اور دا ماؤنٹین ایکھوڈ جیسے بہترین ناول لکھ کر نیویارک ٹائمز کے مطابق بہترین فروخت کنندہ ہیں۔
والدین
ترمیماُن کے والد ایک سفارتکار تھے۔ اور والدہ ایک سیکنڈری اسکول میں استانی تھیں۔ 1976 میں وہ اپنے والدین کے ساتھ پیرس چلے گئے جہاں اُن کے والد افغان سفارت خانے میں کام کرنے لگے۔
سیاسی پناہ
ترمیم1979 میں سوویت یونین کے افغانستان پہ چڑھائی کے بعد اُن کے خاندان کے لیے افغانستان آنا ناممکن تھا سو وہ امریکا کی طرف سے سیاسی پناہ حاصل کر کے کیلیفورنیا چلے گئے۔
تعلیم
ترمیمحسینی نے جامعہ سانتاکلارا سے حیاتیات پڑھی اور 1989 میں جامعہ کیلیفورنیا، سین جوز میں طبی اسکول میں داخلہ لیا۔
عملی زندگی کا آغاز
ترمیمبطور طبیب
ترمیمانھوں نے اپنی طبی تعلیم کی ڈگری لینے کے بعد 1996 میں معالجِ امراضِ باطنیہ کے طور پہ کیلی فورنیا میں اپنی پریکٹس کا آغاز کیا۔
بطور مصنف
ترمیم2001 میں انھوں نے اپنا پہلا ناول "دی کائٹ رنر" شروع کیا۔ وہ اپنی طبی پریکٹس پہ جانے سے پہلے علی الصبح چار بجے ہی سے لکھنا شروع کر دیا کرتے تھے۔ حسینی نے 2004 ہی میں طب کے پیشہ کو خیر آباد کہتے ہوئے اپنا سارا وقت اپنی تحریروں کے لیے وقف کر دیا۔
اُن کا ناول"دی کائٹ رنر" ایک اور طرح سے بھی حسینی کی زندگی کا رُخ موڑنے کا سبب بنا کہ انھیں 2006 میں اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر کے لیے مہاجروں کی بہبود کے لیے خیرسگالی کا سفیر بنا دیا گیا۔
خالد حسینی فاؤنڈیشن
ترمیمخالد حسینی، خالدحسینی فاؤنڈیشن کے بانی ہیں جو افغانستان کی سماجی بہبود کے لیے کام کرتی ہے۔
ذاتی زندگی
ترمیمانھوں نے رویا حسینی سے شادی کی اور اُن کے دو بچے ہیں، حارث اور فرح۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ شمالی کیلی فورنیا میں رہتے ہیں۔
دی کائٹ رنر
ترمیمدی کائٹ رنر کی زبردست اور ٹھوس کہانی کی بنا پر ناول کو بہت سراہا گیا۔ تاہم تنقید نگاروں نے اِس کی کہانی کو جذبات انگیز ناٹک قرار دیا۔ اِس کے باوجود قارئین کی ایک بڑی تعداد میں یہ نہ صرف بہت مقبول ہوا بلکہ انھوں نے اِس کی بہت تعریف کی اور یہ ناول تین درجن سے زیادہ ممالک میں شائع ہوا۔ ناول دی کائٹ رنر پہ 2007 میں ایک فلم بھی بنی۔ اُن کی تحریروں کا موضوع: اُن کے تمام ناول افغانستان کے پسِ منظر اور مسائل و حالات کے تناظر میں لکھے گئے ہیں
طرزِ تحریر
ترمیماُن کا طرزِ تحریر بہت واضح اور شوخ ہونے کے ساتھ ساتھ محسوسات سے بھرپور ہے۔ افغانستان کے حالات کی تحریری عکاسی کے لیے مشہور ہیں خاس طور پہ اپنے ناول "دی کائٹ رنر" کے حوالہ سے۔
کتابیات
ترمیمناول
ترمیم- دی کائٹ رنر، 2003ء
- اے تھاؤزینڈ سپلینڈڈ سنز (22 مئی2007، A Thousand Splendid Suns)
- دا ماؤنٹین ایکوھڈ (2013,Mountains Echoed)
افسانہ
ترمیمسی پرئیر (2018، Sea Prayer)
اعزازات
ترمیم(دی کائٹ رنر 2004)
زفاررچرڈ اینڈ جیوڈی بیسٹ ریڈ آف دا ائیر(اے تھاؤزینڈ سپلینڈڈ سنز،2008)
(اے تھاؤزینڈ سپلینڈڈ سنز فار ایڈلٹ فکشن،2008)
(اے تھاؤزینڈ سپلینڈڈ سنز فار فکشن،2007)
- گڈ ریڈ چوائس ایوارڈ
(اینڈ دا ماؤنٹین ایکھوڈ فار فکشن،2013)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6cc4406 — بنام: Khaled Hosseini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Khaled-Hosseini — بنام: Khaled Hosseini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ انٹرنیٹ سوپرلیٹیو فکشن ڈیٹا بیس آتھر آئی ڈی: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?36669 — بنام: Khaled Hosseini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ BD Gest' author ID: https://www.bedetheque.com/auteur-31711-BD-.html — بنام: Khaled Hosseini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/hosseini-khaled — بنام: Khaled Hosseini
- ↑ Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/5773 — بنام: Khaled Hosseini
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000027842 — بنام: Khaled Hosseini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/128794755 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/128794755 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb145366756 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Bilal ibn Rasheed The not-so-curious case of Khaled Hosseini آرکائیو شدہ 2013-10-22 بذریعہ وے بیک مشین۔ اخبارات کا جنگ گروہ
- ↑ "A Critical Response to the Pashtun Bashing in The Kite Runner, by Nationalist Pashtun Rahmat Rabi Zirakyar"۔ Dawat Independent Media Center (DIMC)۔ 15 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ