خالصہ سکھ مت کے پیروکاروں کا ایک اجتماعی وجود ہے۔ سکھ مت کے دسویں گرو گوبند سنگھ نے 30 مارچ 1699ء کو آنند پور صاحب میں خالصہ پنتھ کی بنیاد رکھی۔ اس دن انھوں نے سب سے پہلے پانچ پیاروں کو امرت پان کروا کر خالصہ بنایا اور اس کے بعد ان پانچ پیاروں کے ہاتھوں خود بھی امرت پان کیا۔

خالصہ کے ابتدائی سکھ جنگجو
خالصہ کا ابتدائی فوجی تاپا سنگھ

پس منظر اور تاریخ ترمیم

سکھ مت پر دیگر مذاہب اور سرکاری نمائندوں کے حملے بڑھنے لگے تھے۔ اسی اثنا میں مغل حکومت کو غلط خبریں پہنچا کر مسلم شدت پسندوں نے گرو ارجن دیو کو موت کی سزا دلوا دی۔ جب گرو ارجن دیو کو شہید کر دیا گیا تو گرو گوبند نے تلوار اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے یہ فیصلہ محض اپنے دفاع اور سکھ عوام کی بہبود کے لیے کیا تھا۔ گرو گوبند پر ان کی زندگی میں 4 حملے ہوئے جبکہ گرو ہری رائے پر بھی ایک حملہ ہوا۔

گرو تیغ بہادر برہمنوں کے دکھوں کو دیکھ کر حکومت سے اپیل کرنے گئے تو انھیں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ اس کے بعد سرکاری اہلکاروں نے سکھ مت کے بڑھتی شہرت اور پیروکاروں کی بڑی تعداد کو اپنے لیے خطرہ محسوس کیا اور وہ اس کے خلاف متحد ہو گئے۔ دوسری جانب گرو گوبند سنگھ بھی اسلام کے خلاف سخت تبصرے کرنے لگے تھے۔

بیرونی روابط ترمیم