خصوصی تعلیم (انگریزی: Special education) جسے انگریزی زبان میں اسپیشنل ایجوکیشن، اسپیشنل نیڈز ایجوکیشن ایکسیپشنل ایجوکیشن (استثنائی تعلیماسپیشنل ایڈ یا محض حروف تہجی کے اختصار کے طور پر SPED (اسپیڈ) کہا جاتا ہے، ایک ایسی کوشش ہے، جس کے تحت طلبہ کو تعلیم اس طرح سے دی جاتی ہے جس سے ان کی انفرادی مختلف ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے۔ اصح طور پر اس طریقے کے تحت انفرادی طور پر منصوبہ بند اور منظم زیر نگرانی تدریسی سہولتوں کے انتظامات، حسب ضرورت تبدیل شدہ آلات اور مواد اور آسانی سے دستیاب ترتیبات شامل ہوتے ہیں۔ ان خصوصیات کو اس طرح سے ترتیب دیا جاتا ہے کہ اس سے خصوصی ضروریات کے طالب افراد خود کی صلاحیت کے اعلٰی درجے کا حصول کر سکیں، اپنی درس گاہ میں کامیاب ہوں اور اپنے سماج کا با وقار حصہ بنیں، جو اس وقت ممکن نہیں اگر طلبہ کو صرف روایتی طرز کی تعلیم پہنچائی جائے۔

ڈھاکا، بنگلہ دیش کے قومی مرکز برائے خصوصی تعلیم میں ایک خاتون خصوصی ضرورت کے حامل ایک لڑکے کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہیں۔

حکومتی سطح پر کوششیں

ترمیم

خصوصی تعلیم کے فروغ کے لیے نجی، غیر سرکاری اور سرکاری یا حکومتی سطح پر کوششیں عالمی سطح پر کی جاتی رہی ہیں۔ ایسی کوششیں دیگر ممالک کی طرح بھارت اور پاکستان میں بھی کی جاتی رہی ہیں۔ 2019ء میں ایسی ہی ایک کوشش کے تحت پاکستان میں خصوصی بچوں کی بہتر تعلیم و تربیت کے لیے سوات کے اخون بابا شگئی میں 15 کروڑ 48 لاکھ روپے کی لاگت سے اسپیشل ایجوکیشن کمپلیکس کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جو خصوصی بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے تمام جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کی ایک پہل ہے۔ کمپلیکس کے لیے 2 کروڑ روپے کی لاگت سے اراضی خریدی جا گئی منصوبے پر تعمیراتی کام کا اعلان کیا گیا۔[1]


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم