خلیج عمان حادثہ جون 2019
جون 2019 کی 13 تاریخ کو آبنائے ہرمز کے نزدیک خلیج عمان کو پار کرتے دو تیل بردار بحری جہازوں پر حملہ کیا گیا۔ ان میں سے ایک ناروے کا فرونٹ الٹائر اور دوسرا جاپان کا کوکُوکا کاوراگیئس نامی بحری جہاز تھے۔ ان دو تیل بردار بحری جہازوں کو مبینہ طور پر بحری بارودی سرنگ یا کسی فضا میں مار کرنے والے ہتھیار کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس کی نتیجے میں دونوں جہازوں پر آگ بھڑک اٹھی اور انھیں نقصان پہنچا۔ حادثے کے بعد ایرانی اور امریکی بحریہ کے خلیج عمان میں موجود بحری فوجی عملے کے اراکین جائے وقوعہ پر پہنچے اور متاثرہ جہازوں کے عملے کو بحفاظت وہاں سے نکلنے میں مدد فراہم کی۔یہ حادثہ خلیج عمان میں مئی 2019 کے مہینے میں ہونے والے بعینہٖ ایک ایسے حادثے کے ٹھیک ایک مہینے بعد عین اس دن پیش آیا جس دن ایران کے راہنما آیت اللہ خامنہ ای اور جاپانی وزیر اعظم شینزو ایبے ایران میں ملاقات کر رہے تھے۔جاپانی وزیر اعظم ایبے ، ایرانی راہنما خامنہ ای اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کی درمیان مصالحتی کردار ادا کر رہے تھے۔[8][9]
Kokuka Courageous after the fire, with damage shown on the left and the alleged unexploded limpet mine still attached on the right | |
تاریخ | 13 جون 2019ء |
---|---|
متناسقات | 24°42′51″N 58°44′15″E / 24.7143°N 58.7374°E |
ہدف | 2 Merchant ships[1] |
زخمی | 1 crew member wounded[2] |
مشتبہ افراد | ایران (alleged by the United States, and supported by Saudi Arabia, Israel, and the United Kingdom; denied by Iran)[3][4][5] ریاستہائے متحدہ (alleged by Iran to be a فریبی پرچم operation)[6][7][غیر معتبر مآخذ؟] |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ David D. Kirkpatrick؛ Richard Pérez-Peña؛ Stanley Reed (13 جون 2019)۔ "Tankers Are Attacked in Mideast, and U.S. Says Video Shows Iran Was Involved"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-14 – بذریعہ NYTimes.com
- ^ ا ب "Gulf of Oman tankers attacked: Live updates". www.cnn.com (انگریزی میں). 13 جون 2019. Retrieved 2019-06-13.
- ↑ Reuters Washington (14 جون 2019)۔ "Saudi Arabia agrees Iran was behind tanker attacks, says Adel al-Jubeir"۔ Reuters۔ Al-Arabiya۔ Reuters - Al-Arabiya۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-14
{{حوالہ خبر}}
:|first1=
باسم عام (معاونت) - ↑
- ↑
- ↑ "Japan Dismisses US claim"
- ↑ "official: US may have been behind tanker incident"۔ 2019-06-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-17
- ↑ Jon Gambrell (13 جون 2019)۔ "Tankers targeted near Strait of Hormuz amid Iran-US tensions"۔ AP NEWS۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-13
- ↑ Richard Pérez-Peña; Stanley Reed; David D. Kirkpatrick (13 جون 2019). "Tankers Attacked Again in Gulf of Oman, Raising Fears of Wider Conflict". The New York Times (امریکی انگریزی میں). ISSN:0362-4331. Retrieved 2019-06-13.