خلیج چساپیک (Chesapeake Bay) ریاست ہائے متحدہ امریکہ کا سب سے بڑا مصب (Estuary) ہے۔[7][8] 150 سے زائد دریا اور نہریں خلیج میں گرتی ہیں۔[9]

خلیج چیساپیک
 

انتظامی تقسیم
ملک ریاستہائے متحدہ امریکا [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[3]
تقسیم اعلیٰ میری لینڈ [4][2]،  ورجینیا [4][2]  ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 37°14′53″N 76°07′10″W / 37.248061111111°N 76.119438888889°W / 37.248061111111; -76.119438888889   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[5]
رقبہ 11601 مربع کلومیٹر [6]  ویکی ڈیٹا پر (P2046) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
جیو رمز 4351177  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

تصاویر

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — عنوان : Getty Thesaurus of Geographic Names — ناشر: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — Getty Thesaurus of Geographic Names ID: https://vocab.getty.edu/page/tgn/7013592 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اکتوبر 2021
  2. ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/place/Chesapeake-Bay — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اکتوبر 2021
  3.    "صفحہ خلیج چیساپیک في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اکتوبر 2024ء 
  4. ناشر: کتب خانہ کانگریس — کتب خانہ کانگریس اتھارٹی آئی ڈی: https://id.loc.gov/authorities/sh85023111 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اکتوبر 2021
  5.     "صفحہ خلیج چیساپیک في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اکتوبر 2024ء 
  6. OBO Gazetteer ID: http://purl.obolibrary.org/obo/GAZ_00002604 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اکتوبر 2021
  7. Leslie kaufman (December 28, 2010)۔ "More Blue Crabs, but Chesapeake Bay Is Still at Risk, Report Says"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2011 
  8. "Fact Sheet 102-98 – The Chesapeake Bay: Geologic Product of Rising Sea Level"۔ U. S. Geological Survey۔ 1998-11-18۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2008 
  9. Leslie kaufman (December 28, 2010). "More Blue Crabs, but Chesapeake Bay Is Still at Risk, Report Says". نیو یارک ٹائمز۔ Retrieved 2011-04-20.