خلافت احمدیہ
احمدیہ عقائد کے مطابق خلیفہ المسیح کا لقب ان مذہبی سربراہان کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو مرزا غلام احمد کی وفات کے بعد ان کے روحانی جانشین قرار پاتے ہیں۔ 2016ء میں پانچویں خلیفہ المسیح مرزا مسرور احمد ہے۔
احمدیہ عقیدہ خلافت
احمدیہ عقیدے کے مطابق خلافت کا نظام قرآن کی سورۃ النور میں موجود آیت استخلاف پر مبنی ہے۔ اس آیت میں مومنین سے زمین میں خلیفہ بنائے جانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے موافق مرزا غلام احمد کی وفات کے بعد خلافت کا نظام جاری ہوا۔ خلیفہ اپنے پیشرو، جس کا وہ خلیفہ ہے، کے ہی کاموں کو جاری رکھنے کا فریضہ سر انجام دیتا ہے۔ خلیفہ براہ راست خدا تعالیٰ کی رہنمائی میں کام کرتا اور صرف اسی کو جواب دہ ہے۔
احمدیہ عقیدہ کے مطابق خلافت ایک خالصتا روحانی نظام ہے جس کا دنیاوی سیاست اور حکمرانی کے ساتھ تعلق لازمی نہیں جیسا کہ بعض انبیا نبی ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی حکمران بھی تھے مثلا حضرت داودؑ اور حضرت محمدؐ اور بعض انبیا صرف نبی تھے سیاسی حکمران نہ تھے جیسا کہ حضرت عیسیٰؑ اور حضرت یحیٰ ؑ۔ احمدی خلفاء مرزا غلام احمد کی پیروی میں سیاسی حکمران نہیں نہ کسی ریاست کا حصول ان کا مطمح نظر ہے۔
نمائندگان کے ذریعہ انتخاب کے باوجود خلیفہ المسیح کا انتخاب خدا کا انتخاب کہلاتا ہے کیونکہ احمدی عقیدہ کے مطابق خدا ان نمائندگان کی رہنمائی کرتا اور ان کی اکثریت کو تقویٰ اور دعاوں کی بدولت ایک شخص کی جانب راغب کر دیتا ہے۔یہ بھی ان کے جھوٹا ہونے کی بڑی دلیل ہے
طریق انتخاب
پہلے خلیفہ المسیح حکیم نور الدین اور دوسرے خلیفہ المسیح مرزا بشیر الدین محمود احمد کا انتخاب قادیان میں جمع تمام احمدیوں کی اکثریت نے کیا۔ جبکہ 1956ء سے انتخاب خلافت کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی محض ایک خلیفہ المسیح کی وفات پر حرکت میں آتی ہے اور نئے خلیفہ المسیح کے انتخاب تک کام کرتی ہے۔ اس کے بعد کمیٹی از سر نو پس منظر میں چلی جاتی ہے اور کوئی اثر نہیں رکھتی۔
کمیٹی کا اجلاس ایک بند کمرہ میں ہوتا ہے جس کی سربراہی کمیٹی کا سب سے قدیم رکن کرتا ہے۔ انتخاب سے پہلے خلیفہ المسیح کے لیے ممکنہ نام جمع کیے جاتے ہیں۔ ہر رکن کمیٹی نام پیش کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ ہر نام کے لیے ساتھ ہی کم از کم ایک تائید ہونی ضروری ہے۔ تمام ناموں کو جمع کر لینے کے بعد باری باری ہر نام کے حق میں آراء گنی جاتی ہیں اور سب سے زیادہ آراء والے شخص کو نیا خلیفہ المسیح منتخب کر لیا جاتا ہے۔ رائے سب کے سامنے اور ہاتھ اٹھا کر دی جاتی ہے۔
کمیٹی کے اراکین میں احمدیہ مسلم جماعت کے اہم اداروں کے نمائندے نیز مختلف ملکی جماعتوں کے منتخب شدہ امیر شامل ہوتے ہیں۔
مدت انتخاب
خلیفہ المسیح کا انتخاب تا دم وفات ہے۔ خلیفہ المسیح کو معزول نہیں کیا جا سکتا۔
خلیفہ المسیح کی فہرست
- حکیم نور الدین، (27 مئی، 1908ء تا 13 مارچ، 1914ء)
- مرزا بشیر الدین محمود، (14 مارچ 1914ء تا 7 یا 8[حوالہ درکار] نومبر، 1965ء)
- مرزا ناصر احمد، (8 نومبر، 1965ء تا 8 یا 9[حوالہ درکار] جون، 1982ء)
- مرزا طاہر احمد، (10 جون، 1982ء تا 19 اپریل، 2003ء)
- مرزا مسرور احمد (22 اپریل، 2003ء تا حال)