خواتین کا سنیما کئی موضوعات پر مبنی ہے جنہیں جمع کر کے فلموں میں عورتوں کے کام کو تخلیق کیا جاتا ہے۔ اس میں ممکن ہے کہ منظر کے پیچھے کے کردار بھی شامل ہوں جیسے کہ ہدایت کار، فلمساز، مصنف، وغیرہ ہو سکتے ہیں جو ایک ایسی کہانی کا حصہ ہوں جو عورتوں کے کام اور ان کے کرداروں کی ڈراما نگاری کے ذریعے ترقی پزیر ہوتے ہیں۔

خواتین کا سینیما دنیا بھر کی خواتین کے تعاون کو تسلیم کرتا ہے، جو نہ صرف بیانیہ فلموں میں پایا جاتا ہے بلکہ دستاویزوں میں بھی دیکھا جاتا ہے۔ خواتین کے کام کا تسلیم کیا جانا کئی فلم فیسٹیول اور انعامات کی شکل میں ہوتا ہے، جیسے کہ سنڈیس فلم فیسٹیول۔[1]

"خواتین کا سینیما پیچیدہ، تنقیدی، نظریاتی اور ادارہ جاتی تجلیق ہے،" جیساکہ الیسن بٹلر نے سمجھایا۔ اس تصور کی اپنی تنقید بھی جاری رہی ہے، جس کی وجہ سے خواتین فلم ساز خود کو حاشیے پر کھڑے ہونے اور نظریاتی تنازع سے بچاتی آئی ہیں۔[1]

فلموں میں عورتوں کا کردار

ترمیم

بھارت میں آبروریزی اور اجتماعی آبروریزی جیسے جرائم کافی بڑھ چکے ہیں۔ تاہم اسی جرم کو فلموں میں حسین انداز میں فحاشی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں کئی خبروں میں شائع اور کئی غیر مطبوعہ جرائم واقع ہوئے ہیں۔ ناقدین کے مطابق فلمی صنعت کو اپنے اندر جھانکنے کی ضرورت ہے کہ ہم فلموں میں خواتین کو کیسے پیش کرتے ہیں، تو یقیناً اس بارے میں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Butler، Alison (2002)۔ Women's Cinema: The Contested Screen۔ Wallflower Press۔ ص 1–3۔ ISBN:978-1-903364-27-7
  2. -کردار-کے لیے-فلمی-صن/ فلموں میں خواتین کے کردار کے لیے فلمی صنعت کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت