خواتین کی یورپی کرکٹ چیمپئن شپ

خواتین کی یورپی کرکٹ چیمپئن شپ یورپی ممالک کی نمائندگی کرنے والی ٹیموں کے لیے خواتین کا کرکٹ ٹورنامنٹ ہے۔ پہلا مقابلہ 1989ء میں کھیلا گیا تھا۔

خواتین کی یورپی کرکٹ چیمپئن شپ
منتطمبین الاقوامی کرکٹ کونسل
پہلی بار1989ء
فارمیٹراؤنڈ روبن
موجودہ فاتح آئرلینڈ (تیسری بار)
زیادہ کامیاب انگلینڈ (5 بار)

تاریخ

ترمیم

پہلی خواتین کی یورپی چیمپئن شپ ڈنمارک میں جولائی 1989ء میں منعقد ہوئی تھی۔ جن ٹیموں نے حصہ لیا ان میں میزبان ڈنمارک کے علاوہ انگلستان، آئر لینڈ اور نیدرلینڈز شامل تھے۔ انگلستان نے اپنے تینوں میچ جیتے، باقی ٹیموں نے ایک ایک میچ جیتا تھا۔ اس طرح انگلستان نے ٹورنامنٹ جیت لیا۔ [1] تمام میچ خواتین کے سرکاری ایک روزہ بین الاقوامی تھے۔ [2] اور آئرلینڈ کے خلاف ڈنمارک کا میچ اس طرح کا پہلا میچ تھا۔ [3]

دوسرا مقابلہ جولائی 1990ء میں انگلستان کے لیسٹر، ناٹنگھم اور نارتھیمپٹن شائر میں منعقد ہوا۔ [4] وہی ٹیمیں جو 1989ء میں دوبارہ مدمقابل ہوئیں اور انگلستان نے پھر اپنے تمام کھیل جیت لیے۔ آئر لینڈ نے دو میچ جیتے، نیدرلینڈ نے ایک اور ڈنمارک نے اپنے تینوں میچ ہارے۔ [5] ابتدائی گروپ مرحلے کے بعد انگلستان اور آئر لینڈ کے درمیان فائنل کھیلا گیا جو انگلستان نے 65 اسکور سے جیت لیا۔ [6]

تیسری چیمپئن شپ، جس میں ایک بار پھر وہی چار ٹیمیں شامل تھیں، جولائی 1991ء میں ہالینڈ کے شہر ہارلیم میں کھیلی گئی۔ [7] 1989ء کے ایونٹ کی طرح، انگلستان نے دوبارہ اپنے تینوں کھیل جیتے، باقی تین ٹیموں نے ایک ایک جیتا۔ ڈنمارک رن ریٹ کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر رہا اور فائنل میں انگلستان کا مقابلہ ہوا جسے انگلستان نے 179 اسکور سے جیتا تھا۔ [8]

چار سال کے وقفے کے بعد، چیمپئن شپ جولائی 1995ء میں ڈبلن میں واپس آئی۔ [9] انہی ٹیموں نے پچھلے تین مقابلوں کی طرح حصہ لیا، گروپ مرحلے کے لیے پوائنٹ ٹیبل پر انگلستان اور آئر لینڈ سرفہرست ہیں۔ [10] انگلستان نے فائنل میں آئر لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دی۔ [11]

1999ء میں، ٹورنامنٹ پہلے مقابلے کے مقام پر واپس آیا، دوبارہ انہی چار ٹیموں کے ساتھ۔ انگلستان گروپ مرحلے کے بعد ٹیبل پر سرفہرست رہا، اس نے اپنے تینوں کھیل جیت کر ٹورنامنٹ جیت لیا کیونکہ کوئی فائنل نہیں کھیلا گیا تھا۔ [12] نیدرلینڈز کے خلاف ڈنمارک کا کھیل خواتین کا اب تک کا آخری ایک روزہ ہے۔ [3]

بریڈ فیلڈ کالج، انگلستان میں کھیلے گئے 2001ء کے ٹورنامنٹ میں انگلستان کی جگہ انگلستان کی انڈر 19 ٹیم کو دیکھا گیا۔ [13] انگلستان کی انڈر 19 ٹیم کی طرف سے نمائندگی کرنے کے باوجود، ان کے میچوں کو اب بھی انگلستان کے لیے خواتین کے سرکاری ایک روزہ کے طور پر شمار کیا جاتا ہے۔ [14] اسکاٹ لینڈ نے ایونٹ میں ڈنمارک کی جگہ لی، [13] اور انگلستان کے خلاف ان کا میچ خواتین کا پہلا ایک روزہ تھا۔ [15] آئر لینڈ نے اپنے تینوں کھیل جیت کر ایونٹ جیتا، پہلی بار انگلستان نے ٹورنامنٹ نہیں جیتا تھا۔ [13]

2005ء کا ایونٹ ویلز میں منعقد ہوا تھا اور اس میں ویلز خواتین کی ٹیم کی پہلی نمائش دیکھی گئی۔ انگلستان کی انڈر 19 ٹیم کی جگہ انگلستان کے ترقیاتی دستے نے لے لی۔ صرف آئر لینڈ اور نیدرلینڈز کے درمیان ہونے والا میچ خواتین کا دفتری ایک روزہ تھا۔ [16] انگلستان نے اپنے چاروں میچ جیت کر ٹورنامنٹ جیت لیا۔ [17]

یہ ٹورنامنٹ 2007ء میں دو سالہ بن گیا، جب ہالینڈ میں منعقد ہوا۔ [18] انگلستان نے ایک ترقیاتی ٹیم بھیجی، جس نے چیمپئن شپ جیتی۔ آئرلینڈ، ہالینڈ اور سکاٹ لینڈ نے بھی شرکت کی۔

2009ء کا ٹورنامنٹ ڈبلن، آئرلینڈ میں تین گراؤنڈ میں منعقد ہوا، [19] اس ایونٹ میں آئرلینڈ، ہالینڈ اور سکاٹ لینڈ نے حصہ لیا۔ آئرلینڈ نے اپنے دو میچ جیت کر چیمپئن شپ جیت لی۔ [20] پہلی ٹی/20 یورپی چیمپئن شپ بھی کھیلیں گے۔

خلاصہ

ترمیم
سال میزبان فاتح دوسرا نمبر تیسرا نمبر چوتھا نمبر پانچواں نمبر حوالہ
1989   ڈنمارک   انگلینڈ   ڈنمارک   نیدرلینڈز   آئرلینڈ کوئی پانچویں ٹیم نہیں
1990   انگلینڈ   انگلینڈ   آئرلینڈ   نیدرلینڈز   ڈنمارک کوئی پانچویں ٹیم نہیں
1991   نیدرلینڈز   انگلینڈ   ڈنمارک   آئرلینڈ   نیدرلینڈز کوئی پانچویں ٹیم نہیں
1995   جمہوریہ آئرلینڈ   انگلینڈ   آئرلینڈ   نیدرلینڈز   ڈنمارک پانچویں ٹیم نہیں
1999   ڈنمارک   انگلینڈ   آئرلینڈ   ڈنمارک   نیدرلینڈز پانچویں ٹیم نہیں
2001   انگلینڈ   آئرلینڈ   انگلینڈ[ا]   نیدرلینڈز   اسکاٹ لینڈ پانچویں ٹیم نہیں
2005   ویلز   انگلینڈ[ب]   آئرلینڈ   ویلز   نیدرلینڈز   اسکاٹ لینڈ
2007   نیدرلینڈز   انگلینڈ[ب]   آئرلینڈ   نیدرلینڈز   اسکاٹ لینڈ پانچویں ٹیم نہیں
2009   جمہوریہ آئرلینڈ   آئرلینڈ   نیدرلینڈز   اسکاٹ لینڈ چوتھی ٹیم نہیں پانچویں ٹیم نہیں
2010   اسکاٹ لینڈ   انگلینڈ[ب]   نیدرلینڈز   آئرلینڈ   اسکاٹ لینڈ پانچویں ٹیم نہیں
2011   نیدرلینڈز   نیدرلینڈز   آئرلینڈ   اسکاٹ لینڈ چوتھی ٹیم نہیں پانچویں ٹیم نہیں
2014   انگلینڈ   آئرلینڈ   نیدرلینڈز   اسکاٹ لینڈ چوتھی ٹیم نہیں پانچویں ٹیم نہیں
نوٹ
  1. ٹورنامنٹ کے 2001 ایڈیشن میں، انگلینڈ کی نمائندگی قومی انڈر 19 ٹیم نے کی تھی۔
  2. ^ ا ب پ ٹورنامنٹ کے 2005، 2009 اور 2010 کے ایڈیشنز میں، انگلینڈ کی نمائندگی ترقیاتی اسکواڈ نے کی تھی۔

شرکتیں

ترمیم
ٹیمیں پہلی دوسری تیسری چوتھی 5ویں
  ڈنمارک 0 2 1 2 0
  انگلینڈ 5 0 0 0 0
  انگلینڈ کا ترقیاتی دستہ 3 0 0 0 0
  انگلینڈ انڈر 19 0 1 0 0 0
  آئرلینڈ 3 6 2 1 0
  نیدرلینڈز 1 3 5 3 0
  اسکاٹ لینڈ 0 0 3 3 1
  ویلز 0 0 1 0 0

حوالہ جات

ترمیم
  1. 1989 Women's European Championship Points table at Cricket Archive
  2. "Scorecards for 1989 European Women's Championship at Cricket Archive"۔ 24 جولا‎ئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  3. ^ ا ب "Women's ODIs played by Denmark at Cricket Archive"۔ 30 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  4. "Scorecards for 1990 European Women's Championship at Cricket Archive"۔ 04 دسمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  5. Points Table for 1990 Women's European Championship at Cricket Archive
  6. Scorecard of England Women v Ireland Women match, 22 July 1990 at CricketArchive
  7. "Scorecards for the 1991 Women's European Championship at Cricket Archive"۔ 24 جولا‎ئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  8. Scorecard of Denmark Women v England Women, 20 July 1991 at Cricket Archive
  9. "Scorecards for 1995 Women's European Championship at Cricket Archive"۔ 30 مئی 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  10. Points Table for 1995 Women's European Championship at Cricket Archive
  11. Scorecard for England Women v Ireland Women, 22 July 1995 at Cricket Archive
  12. "1999 Women's European Championship at CricketEurope"۔ 29 اگست 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  13. ^ ا ب پ "2001 Women's European Championship at CricketEurope"۔ 12 فروری 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  14. Scorecards for 2001 Women's European Championship at Cricket Archive آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cricketarchive.co.uk (Error: unknown archive URL) – the "wo" code indicates an official women's ODI.
  15. "List of Scotland's women's ODIs at Cricket Archive"۔ 30 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  16. Scorecards for 2005 Women's European Championship at Cricket Archive آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cricketarchive.co.uk (Error: unknown archive URL) – the "wo" code indicates an official women's ODI.
  17. "2005 Women's European Championship at Cricket Archive"۔ 09 جولا‎ئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  18. "2007 Women's European Championship at CricketEurope"۔ 02 اپریل 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  19. "2009 Women's European Championship"۔ ICC Europe۔ 07 اگست 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2009 
  20. "Ireland claim European Championships"۔ ICC/Cricket Europe۔ 5 August 2009۔ 08 اگست 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023 
  21. Women's European Championship 1989 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  22. Women's European Championship 1990 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  23. Women's European Championship 1991 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  24. Women's European Championship 1995 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  25. Women's European Championship 1999 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  26. Women's European Championship 2001 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  27. Women's European Championship 2005 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  28. Women's European Championship 2007 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  29. Women's European Championship 2009 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  30. Women's European Championship 2010 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  31. Women's European Championship 2011 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.
  32. Pepsi ICC Europe Division One 2014 – CricketArchive. Retrieved 4 October 2015.