خواجہ شیخ جمال الدین چشتی عرف جمن سلسلہ چشتیہ کے ایک عظیم ولی گذرے ہیں۔

ولادت

ترمیم

آپ کی ولادت احمد آباد گجرات میں ہوئی۔سنہ ولادت معلوم نہیں

بیعت و خلافت

ترمیم

خواجہ جمال الدین عرف شیخ جمن اپنے والد خواجہ محمود راجن کے خلیفہ مجاز ہوئے، ان کی تربیت والد نے بہت توجہ سے فرمائی تھی کہ اس سلسلہ کی تمام ذمہ داری ان پر تھی، صاحب علم بزرگ تھے، علوم ظاہری اور باطنی میں کمال حاصل تھا، ایک معرکہ میں کفار کے ہاتھوں شہید ہوئے،

تصنیفات

ترمیم

آپ کی تالیف و تصنیف سے متعدد چھوٹی بڑی کتابیں ہیں بعض پر حواشی بھی لکھے ہیں خصوصا حاشیه تفسیر مدارک ، حاشیہ بیضاوی ، حاشیه تفسیر محمدی ، حاشیہ تفسیر حسینی قابل ذکر ہیں ان کے علاوہ تفسیر مختصر او تفسیر نصیری بھی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب مقدس کی خدمت کی طرف خاص طور پر آپ کو متوجہ فرمایا تھا ۔ شاعر بھی تھے چشتی تخلص تھا ایک دیوان یادگار چھوڑا ہے[1]

وفات

ترمیم

’’شہید خنجر تسلیم عمر جاداں دارد‘‘ سے تاریخ وفات نکلتی ہے۔ 20 ذوالحجۃ 940ھ میں وفات پائی اور احمدآباد گجرات میں دفن ہوئے۔[2][3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اولیائے دکن اور قرآن مع سلاطین دکن اور قرآن ،ص 08، مولف ابو محمد مصلح ،عالمگیر تحریک قرآن حیدرآباد دکن
  2. بہارِ چشت، ص 113ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی
  3. تذکرہ خواجگان تونسوی، جلد اول صفحہ 53،پروفیسر افتخار احمد چشتی چشتیہ اکادمی فیصل آباد پاکستان
  1. https://sialsharif.org/golden-chain.html