خواجہ کمال الدین چشتی
خواجہ کمال الدین چشتیسلسلہ چشتیہ کے عظیم ولی گذرے ہیں۔
آپ نصیرالدین محمود چراغ دہلوی کے خلیفہ اعظم تھے اور آپ کے خواہر زادہ بھی تھے۔ آپ کا سلسلہ نسب امام حسن سے ملتا ہے چونکہ آپ علوم حدیث، فقہ، اصول فقہ میں یگانۂ روزگار تھے اس لیے آپ کو علامہ کے خطاب سے یاد کیا جاتا تھا خرقۂ خلافت حاصل کرنے کے بعد آپ احمد آباد گجرات تشریف لے گئے جہاں آپ کو بڑی شہرت ملی آپ کی اولاد اور خلفا آج تک احمد آباد میں موجود ہیں۔ مولانا کمال الدین شجرۃ الانوار اور شجرۂ چشتیہ کی تحقیق کے مطابق 756ھ میں فوت ہوئے تھے۔ یہ سانحۂ شیخ نصیرالدین کی رحلت سے ایک سال پہلے ہوا تھا۔
چوں کمال الدین ولی باصفا رفت از دنیا بفردوس بریں رحمت
حق گو وصال پاک او ہم سفر با متقی اہلِ یقین 756ھ[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "ضیائے طیبہ"۔ 23 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2019