خود سے غفلت
خود سے غفلت کسی شخص کے رہن سہن اور برتاؤ کی وہ حالت ہے جس میں اپنی بنیادی ضروریات سے بھی غافل رہتے ہیں۔ ان ضروریات میں شخصی صفائی ستھرائی، مناسب لباس، طعام اور عند الضرورت کسی مسئلے کو سلجھانا جیسے کہ اپنی طبی حالات کو درست کروانا (ڈاکٹری علاج کروانا) شامل ہیں۔[1] زیادہ عمومی طور خود کی دیکھ ریکھ کے معاملوں، مثلًا شخصی صحت، پاکیزگی اور زندگی کے حالات سے عفلت خود سے غفلت کے دائرے مین آتے ہیں۔ انتہا درجے کی خود سے غفلت دیو جانس کلبی کی کیفیت کہلاتی ہے۔
وجوہ
ترمیمخود سے غفلت برتنے کے کئی وجوہ ہو سکتے ہیں۔ ان میں سے ایک وجہ کسی شخص کا سلیم الدماغ نہ ہونا ہو سکتا ہے۔ ثقافت بھی ایک عنصر ہو سکتا ہے۔ بھارت میں پاردی اور کچھ دوسرے پسماندہ طبقات میں صفائی ستھرائی کا عام لوگوں کے مقابلے کم خیال رکھا جاتا ہے۔ دماغ کا مرض یا جسم کی اپنی بیماری بھی ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے لوگ خود کا خیال نہیں رکھتے۔ ناواقفیت بھی اس میں شامل ہو سکتی ہے۔ کچھ ترقی پزیر ملکوں کے انتہائی غیر ترقی یافتہ علاقوں میں عورتیں حیض کے بارے میں صحیح علم نہیں رکھتی۔ اس وجہ سے وہ لوگ کپڑی کے اندر ان مواقع کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ پیڈ کا استعمال نہیں کرتیں۔ کئی زندگی کے لیے جوش اور اس کے لیے مایوسانہ رویہ لوگوں کو مختلف جہتوں میں گھما دیتا ہے۔ مثلًا ایک جوشیلا شخص اپنے کھانے پینے کا خاص خیال رکھ سکتا ہے، جب کہ ایک مایوس شخص کبھی کوئی طعام کے چھوٹنے کو بھی اتنا برا نہیں مانتا۔ لوگ کبھی معاملے کی سنگینی کو نہیں بھانپنے کی وجہ سے بھی خود سے غفلت برتتے ہیں۔ ایک شخص ممکن ہے کہ کسی سنگین چوٹ کا ڈاکٹری علاج کی بجائے معمولی مرہم پٹی سے کام لیتا ہے، مگر یہی چوٹ آگے چل کر ممکن ہے کہ اس عضو کی فعالیت کو ہی زائل کر دے۔ لوگ عمر اور سمجھ کی وجہ سے بھی خود سے غفلت برتتے ہیں۔ مثلًا ایک پانچ سالہ بچہ بیماری کے باوجود خود علاج کی کوئی کوشش نہیں کرتا۔ ساری دوڑ دھوپ اس کے ماں باپ کو کرنی پڑ سکتی ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیم- مطبی اداسی (ایک عام وجہ)
- غفلت