کسی بھی معاشرے میں رہنے والے لوگوں کا آپس میں تعلق نہایت ضروری ہے، درحقیقت انھیں تعلقات کی تشکیل سے معاشرہ جنم لیتا ہے۔ تا ہم تعلقات کی بھی اقسام ہوتی ہیں اور سب سے اہم اور گہرا تعلق خونی رشتے کا ہوتا ہے۔ خونی رشتہ سے مراد وہ رشتہ ہے، جس سے ایسے افراد منسلک ہوتے ہیں جو ایک ہی خاندان سے کنبہ سے تعلق رکھتے ہیں جیسا کہ والدین کا اولاد سے خونی رشتہ ہوتا ہے کیونکہ بچے کی پیدائش والدین کے باہم جنسی اختلاط سے ہوتی ہے۔ اس جنسی ملاپ کے دوران ماں ایک بیضۂ مخصبہ (fertilized ovum) کا حمل اٹھاتی ہے جس کو ابتدا میں جنین (embryo) اور پھر نو ہفتے کے بعد سے حمیل (fetus) کہا جاتا ہے۔ حمل اٹھانے کا مقام جہاں حمیل اپنی پیدائش یا ولادت تک رہتا ہے اسے رحم (uterus) کہتے ہیں۔ نومولود کا ماں اور باپ سے خونی رشتہ یا خونی تعلق ہوتا ہے۔ چونکہ بچے کا جنم باپ کے نطفے کی بدولت ہوتا ہے، اسی لیے خونی رشتے میں عموماً باپ کے کردار کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اور باپ کے تمام رشتے داروں کو نومولود کا خونی رشتہ دار قرار دیا جاتا ہے۔ جیسا کہ باپ کے والد، جو نومولود کا دادا کہلاتا ہے یا باپ کی والدہ جو نومولود کی دادی کہلاتی ہے۔ اسی طرح دیگر خونی رشتہ دار مثلاً چچا، تایا، پھوپھی وغیرہ خونی رشتے دار ہیں۔