خیارِشرط یہ تجارت میں استعمال ہونے والی ایک اصطلاح ہے کہ بائع (بیچنے والا) اور مشتری (خریدار) کو یہ حق حاصل ہے کہ عقد (معاہدے) میں یہ شرط کر دیں کہ اگر منظور نہ ہوا تو بیع باقی نہ رہے گی اسے خیارشرط کہتے ہیں مگر یہ اختیار تین دن سے زیادہ کا نہیں ہو سکتا۔[1]

خیار شرط کی ضرورت

ترمیم

بائع ومشتری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ قطعی طور پر بیع نہ کریں(فوراً بیع کو نافذ نہ کریں) بلکہ عقد میں یہ شرط کر دیں کہ اگر منظور نہ ہواتو بیع باقی نہ رہے گی اسے خیار شرط کہتے ہیں اور اس کی ضرورت طرفین( خریدنے والا اوربیچنے والا) کو ہواکرتی ہے کیونکہ کبھی بائع اپنی نا واقفی سے کم داموں میں چیز بیچ دیتا ہے یا مشتری اپنی نا دانی سے زیادہ داموں سے خریدلیتا ہے یا چیز کی اسے شناخت نہیں ہے ضرورت ہے کہ دوسرے سے مشورہ کرکے صحیح رائے قائم کرے اور اگر اس وقت نہ خریدے تو چیز جاتی رہے گی یا بائع کو اندیشہ ہے کہ گاہک ہاتھ سے نکل جائے گا ایسی صورت میں شرع مطہر نے دونوں کو یہ موقع دیا ہے کہ غور کر لیں اگرنامنظورہو تو خیار کی بنا پر بیع کو نامنظور کر دیں۔

خیار شرط کی صورتیں

ترمیم

خیار شرط بائع ومشتری دونوں اپنے اپنے لیے کریں یا صرف ایک کرے یا کسی اور کے لیے اس کی شرط کریں سب صورتیں درست ہیں اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ عقد میں خیار شرط کا ذکر نہ ہومگر عقد کے بعد ایک نے دوسرے کو یا ہرایک نے دوسرے کو یا کسی غیر کوخیار دیدیا۔ عقد سے پہلے خیار شرط نہیں ہو سکتا یعنی اگر پہلے خیار کا ذکر آیا مگر عقدمیں ذکر نہ آیا نہ بعدعقد اس کی شرط کی مثلاً بیع سے پہلے یہ کہدیا کہ جو بیع تم سے کروں گا اُس میں میں نے تم کو خیار دیا مگر عقد کے وقت بیع مطلق واقع ہوئی تو خیار حاصل نہ ہوا۔ [2]

جن اشیاء میں خیار شرط ہے

ترمیم

خیار شرط ان چیزوں میں ہو سکتا ہے،

  • 1 بیع،
  • 2اجارہ ،
  • 3قسمت ،
  • 4 مال سے صلح ،
  • 5کتابت ،
  • 6خلع میں جبکہ عورت کے لیے ہو،
  • 7 مال پر غلام آزاد کرنے میں جبکہ غلام کے لیے ہو آقا کے لیے نہیں ہو سکتا،
  • 8 راہن(۔رہن رکھنے والا۔) کے لیے ہو سکتا ہے مرتہن(جس کے پاس رہن رکھا جائے) کے لیے نہیں کیونکہ یہ جب چاہے رہن کو چھوڑ سکتا ہے خیار کی کیا ضرورت،
  • 9کفالت میں مکفول لہ (جس کی کفالت کی جائے) اور کفیل(ضامن) کے لیے ہو سکتا ہے،
  • 10 اِبرا(کسی کو اپنا حق معاف کردینا) میں ہو سکتا ہے مثلاً یہ کہا کہ میں نے تجھے بری کیا اور مجھے تین دن تک اختیار ہے،
  • 11 شفعہ کی تسلیم میں بعد طلب مواثبت خیار ہو سکتا ہے،
  • 12حوالہ میں ہوسکتاہے،
  • 13مزارعۃ،
  • 14معاملہ میں ہوسکتاہے۔

جن اشیاء میں خیار شرط نہیں

ترمیم

ان چیزوں میں خیار نہیں ہو سکتا:

  • 1 نکاح ،
  • 2 طلاق،
  • 3 یمین (قسم) ،
  • 4 نذر،
  • 5 اقرارِ عقد،
  • 6بیع صرف ،
  • 7 سلم ،
  • 8وکالت ۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. بہارشریعت ،ج2،حصہ11 ،ص647
  2. الدرالمختاروردالمحتار،کتاب البیوع،باب خیار الشرط،مطلب:فی ہلاک بعض المبیع قبل قبضہ،
  3. 'البحرالرائق،کتاب البیع،باب خیارالشرط،ج6،ص5.