تعارف

مدارس دینیہ کی تاریخ ترمیم

 
اہلسنت کی عظیم دینی درسگاہ دار العلوم حنفیہ غوثیہ جس کا مقصدفروغ علم و دانش اور خدمت دین کے لیے کوشاں رہنا ہے۔

مدارس کی تاریخ اتنی پرانی ہے جتنی اسلام کی تاریخ ہے مکۃ المکرمہ میں جب سیدالانبیاء علیہ التحیۃ والثناء نے شرک و کفراور جہالت و ضلالت میں دھنسے لوگوں کو حق تعالیٰ کی طرف دعوت دی۔خوش بخت لوگ اسلام کے دامن رحمت سے وابستہ ہونے لگے تو دار ارقم وہ جگہ تھی جہاں یہ نونہالان اسلام کفار مکہ سے چھپ کر  دین کی تعلیم لیا کرتے تھے۔ اور ہجرت کے بعد مسجد نبوی سے متصل ’’صفہ‘‘مدرسہ قائم ہوا جہاں رسول اللہ ﷺ سے طالبانِ علم مستفیض ہوا کرتے تھے۔

موجودہ دور میں مدارس کی اہمیت

مدارس در حقیقت مراکزِ اسلام ہیں۔ جہاں نا صرف تشنگان علم دین کی پیاس بجھائی جاتی ہے اور انھیں فہم دین و حبِ دین سے سرشار کیا جاتا ہے۔بلکہ معاشرے کے لیے ایسے افراد تیار کیے جاتے ہیں جو امام ،خطیب، مفتی ،اسکالر ، استاذ القرآن او ر استا ذ الحدیث جیسے مناسب جلیلہ پر فائز ہو کر معاشرے کی دینی راہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں اور ان کی تمام ضروریات دینیہ کو پورا کرتے ہیں۔مدارس اسلامیہ کی اپنی خدمات اور معاشرے میں پڑنے والے مذہبی اثرات سے کفر خائف ہے اور بالواسطہ و بلا واسطہ سازشوں میں مصروف ہے ایسے پُر فتن دور اورر مخالفتوں سے بھر پور ماحول میں مدارس اسلامیہ ہی ہیں جو تمام چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے اشاعت دین کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ایسے حالات میں دین سے محبت رکھنے والے اہل خیر کی اخلاقی و دینی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے بڑھ کے مدارس کا ساتھ دیں تا کہ یہ دیپ سے دیپ یونہی جلتے رہیں کیونکہ مدارس کی بقا ء میں اسلام کی بقاء ہے۔

دار العلوم حنفیہ غوثیہ

دار العلوم حنفیہ غوثیہ اہلسنت کا ایک معتبر اور قدیم ادارہ ہے ۔ جسے ہمارے بزرگوں نے 8 ا گست 1967؁ء کو قائم کیا ۔ جو گذشتہ پچا س سال سے دین اسلام کی خدمت اور سر بلندی کے لیے کوشاں ہے۔ جسے علما اہلسنت کا قائم کردہ بورڈ، دین سے محبت رکھنے والے اہل محلہ ودیگر مخیر حضرت علامہ قاری عبد القیوم محمود نقشبندی کی قیادت میں چلا رہے ہیں۔

الحمدا للہ تعالیٰ!جامعہ حنفیہ غوثیہ میں اس وقت تقریباً575 طلباءزیرِ تعلیم ہیں اور قیام و طعام ،علاج معالجہ اور خصوصاً تعلیم کی بہترین نظام ہونے بدولت ہر سال طلبہ کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

جامعہ حنفیہ غوثیہ ایک ایسا تعلیمی و فلاحی ادارہ ہے جہاں طلبہ کو دین متین کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ مستقبل کے چیلنجز سے نبر آزما ہونے کے لیے جدید علوم سے بھی آراستہ کیا جاتا ہے اور دینی و عصری تعلیم کے حسین امتزاج سے ایسے لوگ تیار کیے جا رہے ہیںجو تعمیری سوچ کے ساتھ دین متین کی خدمت بہتر انداز میں کر سکیں۔

الحمد للہ !جامعہ حنفیہ غوثیہ میں تقریبا 12 شعبہ جات ہیں۔

1۔تحفیظ القرآن

بحمدا للہ تعالیٰ اس وقت اس شعبے میں9 کلاسز ہیں ۔ جن میں قابل ترین اساتذہ کرام طلبہ کو حفظ قرآن کے ساتھ ساتھ ابتدائی دینی تعلیم سے آراستہ کرتے ہیں اس شعبے سے ہر سال تقریباً 50 ہونہار حفاظ تیار ہوتے ہیں۔

2:تجوید القرآن

اس  شعبہ کی4 کلاسز ہیں جن میں بہترین قراء کرام منصب تدریس پر فائز ہیں۔ خصوصاً بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ قاری علامہ قاری عبد القیوم محمود نقشبندی( مہتمم جامعہ حنفیہ غوثیہ) سے اس شعبہ کے طلبہ خوب استفادہ کرتے ہیں۔اس شعبہ سے ہرسال کم وبیش40 طلبہ سند فراغت حاصل کرتے ہیںاور قاری عبد القیوم محمود نقشبندی کا ہی فیضان ہے کہ اس شعبہ کے طلبہ ملک کے طو ل و عرض میں منعقدہ حسن قراءت کے مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں اور پوزیشن ہولڈرز بنتے ہیں۔

3۔ قراء ات سبعہ

قراءات سبعہ جو ملک پاکستان کے چند مدارس میں پڑھائی جاتی ہے ۔ جامعہ حنفیہ غوثیہ بھی ان میں سے ایک ہے۔ مہتمم جامعہ حنفیہ غوثیہ علامہ قاری عبد القیوم محمود نقشبندی جو قراءات سبعہ پر مہارت رکھتے ہیں۔اس شعبہ کے طلبہ آپ سے قراءت سبعہ اور شاذہ میں مہارت حاصل کرتے ہیں۔

4۔علوم عربیہ (درس نظامی)

اس  شعبہ میں 10 کلاسز ہیں۔جن کے طلبہ درس نظامی (عالم کورس) کے مختلف درجات میں زیر تعلیم ہیں۔اس کورس میں طلبہ کو صَرف، نحو، ادب عربی،بلاغت، منطق،فلسفہ،کلام، فقہ، اصول فقہ ، ،تفسیر، اصول تفسیر،حدیث ،اصول حدیث کے علوم پڑھائے جاتے ہیں۔اس شعبہ میں زیر تعلیم طلبہ تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان (رجسٹرڈ )کے تحت عامہ، خاصہ، عالیہ اور عالمیہ (جو بالترتیب میٹرک،ایف۔اے،بی۔اے اور ایم۔اے عربی واسلامیات کے مساوی ہیں)کے امتحانات میں شریک ہو کر امتیازی کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ ہر سال اس شعبہ سے تقریباً  15 علما کرام سند فراغت حاصل کرتے ہیں۔

5۔علوم عصریہ

(i)پرائمری سیکشن

اس شعبہ کا باقاعدہ اسکول قائم ہے  جس میں KGسے Five کلاس تک با قاعدہ کلاسز ہوتی ہیں۔ جن میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ تعینات ہیں۔

(ii)مڈل

اس شعبہ کی باقاعدہ کلاسز سیکنڈ ٹائم میں ہوتی ہیں۔

(iii)ہائر سکینڈری،گریجویشن

اس شعبہ میں قابل اساتذہ طلبہ کو امتحانات کی تیاری کرواتے ہیں اور امتحان دلوائے جاتے ہیں۔

6۔شعبہ کمپیوٹر سائنس

دار العلوم حنفیہ غوثیہ میں بہترین کمپیوٹر لیب قائم ہے جس میں طلبہ کو کمپیوٹر سائنس کے مختلف کورسز کرائے جاتے ہیں اور جدید پروگرامز سکھائے جاتے ہیں تاکہ ایسے علما تیار ہوں جو جدید ذرائع اور وسائل سے آگاہ ہوںاور اشاعت دین کے لیے تمام جدید ذرائع استعمال کر سکیں۔

7۔عربی لینگویج

اس شعبہ میں طلبہ کو عربی بول چال اور عربی خطاب پر مہارت پیدا کی جاتی ہے۔اس کے لیے مختلف عرب ممالک سے سند یافتہ PHDڈاکٹرکی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

8۔انگلش لینگویج

اس شعبہ میں انگلش لینگویج بول چال اور انگلش خطاب میں مہارت پیدا کی جاتی ہے ۔ اس شعبہ میں تدریس پر فائز ٹیچر اس حوالے سے سند یافتہ اور تجربہ کار ہیں۔

9۔ نشر و اشاعت

اس شعبہ کے تحت وقتاً فوقتاً مختلف علمی،اصلاحی و تحقیقاتی رسائل وکتب شائع کی جاتی ہیں۔ اس کے تحت ’’فکر غوثیہ‘‘کے نام سے سہ ماہی مجلہ تسلسل سے شائع ہو رہا ہے جس میں مختلف  موضوعات پر تحقیقی مضامین اور جدید شرعی مسائل کے جوابات دیے جاتے ہیں۔

10۔دارالافتاء

اس شعبہ میں جید علما کرام کا ایک پینل ہے جو ملک بھر سے آنے والے شرعی مسائل کے جوابات دیتے ہیں اور فتاوی جاری کرکے دینی و شرعی راہنمائی فرماتے ہیں۔

11۔تربیتی نشست

اس شعبہ کے تحت اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک سے ماہرین تعلیم ، بزرگانِ دین ، جید علما کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی عظیم شخصیات تشریف لاتی ہیں اورطلباء کی فکر وروحانی تربیت کرتی ہیں۔

12۔ورکشاپس

مختلف اوقات میں حالات حاضرہ اور جدیدو اہم دینی موضوعات  پر ورکشاپ کااہتمام کیا جاتا ہے جس کی تکمیل پر شرکاء کورس میں سرٹیفکیٹ دیے جاتے ہیں۔

حافظ احمد فرحان سعیدی