دریائے سندھ کی مچھلیاں
دریائے سندھ میں وسیبکے علاقہ میں 13 سے زائد اقسام کی مچھلیاں پائی جاتی ہیں جو اپنی لذت اور ذائقہ میں اپنی مثال آپ ہیں۔ دریا میں پانی کی کمی، دریا میں آلودگی، بے شمار شکار کے سبب ناپید ہونے کا خطرہ ہے سرکاری طور پر دریائے سندھ کی آبی مخلوق کا کبھی سروے نہیں کیا گیا۔ ان مچھلیوں کے مقامی نام درج ذیل ہیں
اس مچھلی کا نام اس کی جلد کی وجہ سے ملا ہے۔
اس مچھلی کو یہ نام اس کی خصوصیات کی وجہ ملا ہے
سانپ کی شکل کی یہ مچھلی طبعی خصوصیات رکھتی ہے
یہ مچھلی ہوٹل اور ریسٹورنٹ میں عام ملتی ہے اس میں کانٹے نہیں ہوتے
کانٹوں سے بھر پور اس مچھلی کی قیمت سب سے کم ملتی ہے
یہ مچھلی کبھی کبھار ہاتھ لگتی ہے
یہ مچھلی ڈمبرہ مچھلی کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے لیکن ان کی رنگت نسل اور ذائقہ میں فرق ہے
یہ جہاز نما مچھلی دیگر مچھلیوں سے زیادہ موٹی ہڈیاں رکھتی ہے اور اس کانٹے بڑے ہوتے ہیں
یہ مچھلی کھگا سے مشابہ ہوتی ہے لیکن اس جسامت موٹی ہوتی ہے
یہ مچھلی وزن اور جسامت میں چھوٹی ہوتی ہے
اس مچھلی کا ذائقہ زبردست ہے اور اس کا شمار مہنگی مچھلیوں میں ہوتا ہے
یہ مچھلی اگرچہ چھوٹی سی ہوتی ہے لیکن اس کے پاس زہریلا کانٹا ہوتا ہے جو اپنی حفاظت کے کے لیے استعمال کرتی ہے اس میں اتنا زہر ہوتا ہے اگر انسان کو یہ کاٹنا چبھ جائے تو فوراً بخار آجاتا ہے جو چوبیس سے اڑھتالیس گھنٹے میں اتر جاتا ہے۔ اس دوران جسم میں درد رہتا ہے
- جھینگا مچھلی
اس مچھلی کو چارے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے سول مچھلی۔ یہ مچھلی ذائقہ کے لحاظ سے بہت لذیذ ہے۔باقی دریا میں پائی جانے والی مچھلیوں کے لحاظ سے مہنگی ہے۔