دنیا کی قدیم ترین تاریخ
دنیا کی قدیم ترین تاریخ یا تاریخ ہیروڈوٹس (یونانی: Ἱστορίαι) مغرب کی کتب تواریخ میں قدیم ترین تاریخ سمجھی جاتی ہے[1] جسے ہیروڈوٹس نے یونانی زبان کے آیونی لہجہ میں 450 ق م اور 420 ق م کے درمیان قلم بند کیا۔ اپنی قدامت کی بنا پر یہ تاریخ بحیرہ روم اور مغربی ایشیا میں اس وقت موجود ثقافتوں، روایتوں، جغرافیہ اور سیاسی نزاعات وغیرہ کے متعلق معلومات کا معتبر ماخذ سمجھی جاتی ہے۔ اس کتاب کی مدد سے بالخصوص ہخامنشی سلطنت کا قیام و عروج اور پانچویں صدی ق م میں ہخامنشیوں اور یونانی شہروں کے مابین ہونے والی جنگوں کے واقعات کی مستند معلومات ملتی ہیں۔
مصنف | ہیروڈوٹس |
---|---|
مترجم | یاسر جواد |
ملک | یونان |
زبان | قدیم یونانی |
صنف | تاریخ |
ناشر | نگارشات |
تاریخ اشاعت | 440 ق م |
علاوہ ازیں اس کتاب میں سندھ اور پنجاب سے لے کر یونان تک پھیلے ہوئے ممالک، فارس اور یونان کی تہذیبی اور سیاسی روایتوں، قدیم یورپ اور ایشیا کے ثقافتی اور مذہبی رسم و رواج، مُردوں کو حنوط کرنے کے مصری طریقوں، ان کے بادشاہوں، رانیوں، جنگوں اور حکومتوں کے متعلق بیش بہا معلومات درج ہیں۔ اس اہم تاریخ کا اردو ترجمہ اردو کے معروف مترجم یاسر جواد نے کیا ہے اور ساتھ ہی انھوں نے دو ہزار سے زائد وضاحتی حواشی بھی شامل کتاب کیے ہیں۔ ہیروڈوٹس نے اس کتاب کو نو ابواب میں تقسیم کیا ہے اور ان سب کے نام علوم و فنون کی 9 دیویوں کے ناموں پر رکھے ہیں۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Arnold, John H. (2000). History: A Very Short Introduction. Oxford University Press. 17. ISBN 0-19-285352-X.
- ↑ "دُنیا کی قدیم ترین تاریخ مترجم یاسر جواد۔ ہیروڈوٹس کی مشہور اور قدیم ترین تاریخی دستاویز کا اُردو ترجمہ۔ یورپ کی قدیم ترین تاریخ" (PDF)۔ پاکستان ورچوئل لائبریری