دوتانی قبیلہ کا مرکز جنوبی وزیرستان کا علاقہ توئی خُلہ, کڑیکوٹ, دذاہ غونڈئ اور پیر باغ ہے۔ جبکہ اس قبیلے کی اچھی خاصی تعداد افغانستان میں بھی ڈیورنڈ لائن کے پار مکوڑ کے علاقے میں آباد ہے۔ اس قبیلے کے لوگ کوچی بھی ہیں جو سردیوں میں میانوالی، سے لے کر جنوب میں بلوچستان کے علاقے ژوب تک پھیل جاتے ہیں جبکہ گرمیاں اپنے علاقوں میں واپس جا تے ہیں۔ تاریخ؛ مخزن افغانی کے مطابق دوتانی، لودی کا تیسرا بیٹا اور نیازی کا بھائی تھا۔ دیگر قبائل کے برخلاف مخزن افغانی نے دوتانی قبیلہ پر اس سے زیادہ کچھ تحریر نہیں کیا. بعد میں آنے والے مؤرخین جیسا کہ حیات افغانی اور تاریخ خورشید جہاں ہے۔ اس میں بھی اس قبیلے پر کماحقہ بات نہیں کی گئی۔ نہایت مختصر سی معلومات درج کر کے ذمہ داری سر سے اتاری گئی.. اگر ہم ہندوستان کی تاریخ میں دوتانی قبیلہ کے افراد کو تلاش کریں تو میرے نظر میں دوتانی قبیلہ کی کوئی مقتدر شخصیت نظر نہیں آتی البتہ حسن خان دوتانی جو سکندر لودھی کے زمانے میں راپڑی کا گورنر تھا جبکہ دوسری شخصیت سکندر خان دوتانی کا ذکر ملتا ہے جو شاہ جہاں کے زمانے میں ایک منصب دار تھا جس نے خان جہاں لودھی کی حمایت میں بغاوت کی تھی. بعد میں وہ مغل حکومت کا ہمنوا بن گیا جس کے نتیجے میں اس کو برہان پور کا حاکم بنایا گیا۔ اس کے ایک بیٹے شہباز خان دوتانی کا بھی ذکر ملتا ہے۔ میجر ریوراٹی کے مطابق ہندوستان میں بالخصوص دکن میں دوتانی قبیلہ کے کچھ لوگ آباد ہیں. . بہرحال اتنا قدیم قبیلہ ہونے کے باوجود کی اس کی آبادی انتہائی قلیل ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے یہ اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے۔ کیونکہ اگر دوتانی قبیلہ کے لوگ ہندوستان کی طرف ہجرت کر گئے ہوتے جیسا کہ سروانی اور سوری قبیلہ کے لوگ گئے تو یقیناً کہیں کوئی آثار تو ملتے.. گو کہ افغانستان کی تاریخ ہندوستان کی تاریخ کی طرح اتنی مربوط نہیں ہے لیکن پھر بھی دستیاب تاریخ میں دوتانی قبیلہ کا ذکر کہیں بھی نہیں ملتا.. یقیناً اس قبیلے کے افراد نے کردار ضرور ادا کیا ہوگا. لیکن کوئی صفحہ قرطاس پر اپنی جگہ نہ بنا سکا.. البتہ جب ہم بیسویں صدی کی تاریخ کو دیکھتے ہیں جب یہاں انگریزوں کی حکومت آئی اور وہ وزیرستان پر قبضہ کے لیے یہاں کے قبائل سے برسرِ پیکار ہوئی تو دوتانی قبیلہ کا ذکر محسود و وزیر قبائل کے ساتھ ضمناً آنے لگا.. دوتانی قبیلے کے لوگوں نے انگریزوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کی اور دیگر حریف قبائل کے ساتھ باوجود اس کے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جان کی بازی لگا کر خود کو انگریزی غلامی سے بچائے رکھا. دوتانی قبیلہ نے افغانستان کے بارکزی خاندان کی حکومت کو ہر ممکن حد تک سپورٹ کیا جب بچہ سقا کابل پر قابض ہوا تو محسود و وزیر قبائل کے ساتھ دوتانی قبیلہ بھی شانہ بشانہ اس جنگ میں شریک ہوا. دوتانی قبیلہ کے لوگوں نے کشمیر جہاد میں بھی حصہ لیا اور کشمیر کی آزادی میں اپنا حصہ ڈالا. اس جنگ میں فلاں فلاں نامور ہوئے. لیکن چونکہ اس قبیلے کی افرادی قوت قلیل ہے تبھی دوتانی قبیلہ کی تاریخ خاطر خواہ محفوظ نہیں ہو سکی اور نہ ہی کسی نے اس کام کے لیے زحمت کی ہے۔ حتیٰ کہ جدید زمانے میں بھی دوتانی قبیلہ پر پشتو، فارسی زبان میں کوئی آرٹیکل، لٹریچر میری نظر سے نہیں گذرا. بھلا ہو جناب محترم علی محمد دوتانی صاحب کا جنھوں نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوتانی قبیلہ پر ایک کتاب لکھ ڈالی. دوتانی قبیلہ کو جناب علی محمد دوتانی صاحب کو تا قیامت شکر گزار رہنا چاہیے. جنھوں نے اقوام کی تاریخ میں دوتانی قبیلہ کی تاریخ کو محفوظ کرنے کے لیے ابتدا کی. علی محمد دوتانی صاحب کی کتاب کے باوجود ابھی بھی دوتانی قبیلہ پر مزید کام کرنا باقی ہے... دوتانی قبیلہ کو افغانستان میں دفتانڑی(دفتاڼي) بھی لکھا اور بولا جاتا ہے. [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مزید تفصیلات کے لیے ملاحظہ فرمائیں کتاب تاریخ دوتانی و سلیمان خیل مصنف علی محمد دوتانی نوٹ؛مختصر تعارف پر مبنی پوسٹس کا یہ سلسلے اپنے نیازیوں کے لیے شروع کیا ہے تاکہ وہ نیازیوں سے متعلق پشتون قبائل کی تاریخ و پس منظر سے بنیادی معلومات جان سکیں. اگر کوئی کمی بیشی یا غلطی ہو تو درگزر فرما کر راہنمائی کریں. شکریہ تحریر و تحقیق؛ نیازی پٹھان قبیلہ فیس بک پیج Www.niazitribe.org