سکندر لودھی

سلطان ایک نیک سیرت راسخ العقیدہ مسلمان تھا۔ وہ علماء اور اولیاء اللہ سے عقیدت رکھتا تھا۔
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

سکندر لودھی (وفات: 21 نومبر 1517ء) لودھی سلطنت کا دوسرا حکمران اور سلطان دہلی تھا۔

سکندر لودھی
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 15ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 نومبر 1517  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن لودھی باغ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ابراہیم لودی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد بہلول لودھی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان لودھی سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلطان سلطنت دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
17 جولا‎ئی 1489  – 21 نومبر 1517 
بہلول لودھی  
ابراہیم لودی  
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان [1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سکندر لودھی کے سکہ جات
قطب مینار کی بالائی دو منزلیں سکندر لودھی نے تعمیر کروائیں۔

سکندر لودھی علم و ادب کا رسیا تھا اس نے حکام کا انتخاب ذاتی قابلیت کے بنا پہ کیا لہذا اعلی عہدوں کے حصول کے لیے ہندوؤں نے فارسی زبان سیکھنا شروع کردی ۔ وہ ایک قابل عقلمند اور عادل بادشاہ تھا ۔ صوفیا اکرام کا خاص ادب کرتا ۔ اپنے لیے مراتب نہ لیتا ۔ بادشاہ ہو نے کے باوجود عام گھوڑے پہ سواری کرتا اور سادگی اختیار کرتا سخاوت اس کی عادت تھی اور متانت مزاج کا حصہ ۔ دہلی لودھیوں کا گڑھ رہا ۔ لودھی گارڈن دہلی میں مدفون ہوا ۔ اس کا مقبرہ اسے کے بیٹے ابراہیم لودھی نے تعمیر کروایا ۔ اس نے عوام کے مفاد لیے بہت سے کام کیے ۔

عہد حکومت ترمیم

اپنے عہد حکومت میں سلطان نے اسلام کی ترویج کے لیے بہت سی خدمات سر انجام دیں۔

آگرہ کی بنیاد ترمیم

سطان سکندر لودھی نے 1504ء میں آگرہ کی بنیاد رکھی اور اِس شہر کو دار الحکومت بنایا۔

وفات ترمیم

سلطان سکندر لودھی نے 21 نومبر 1517ء کو دہلی میں انتقال کیا۔ وہیں تدفین لودھی باغ میں کی گئی۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

ماقبل  سلطان دہلی سلطنت
17 جولائی 1489ء21 نومبر 1517ء
مابعد