غزوہ دومۃ الجندل
یہ غزوہ ربیع الاول 5 ہجری کو پیش آیا۔ دومتہ الجندل حکومت روم کی حدود میں صوبہ شام کا ایک سرحدی شہر تھا۔ دومتہ الجندل اور اس کے گرد و نواح کے علاقے ڈاکوؤں اور لٹیروں کامرکز بنے ہوئے تھے۔ جوان علاقوں میں میں سے گزرنے والے تجارتی قافلوں اور مسافروں کو لوٹ لیتے تھے۔ کسی کو ان کی سرکوبی کی ہمت نہیں ہوتی تھی۔ چونکہ دومتہ الجندل ایک تجارتی گزرگاہ تھا ان ڈاکوؤں نے مسلمانوں کے قافلوں کو روکنا اور لوٹنا شروع کر دیا۔ اس لیے نبی کریمؐ نے فوری طور پر ان کی سرکوبی کا فیصلہ فرمایا۔ آپ ربیع الاول 5 ہجری کو ایک ہزار سپاہیوں کا لشکر لے کر دومتہ الجندل کی طرف روانہ ہوئے۔ لیکن جب ان لوگوں کو لشکر اسلام کی آمد کی اطلاع ملی تو یہ لوگ بھاگ گئے۔ جب مجاہدین وہاں پہنچے تو سارا علاقہ خالی پڑا تھا۔ صرف ان کے جانور چر رہے تھے۔ جن پر مجاہدین نے قبضہ کر لیا۔ نبی کریمﷺ نے قرب و جوار میں بھی اپنے دستے روانہ کیے لیکن وہاں کوئی آدمی نہ ملا۔ نبی کریمؐ نے چند روز وہاں قیام فرمایا پھر مدینہ منورہ واپس تشریف لے آئے۔ اس غزوہ میں جانوروں کی بڑی تعداد بطور مال غنیمت مسلمانوں کے ہاتھ آئی جسے مجاہدین میں برابر تقسیم کر دیا گیا۔ یہ لشکر 20 ربیع الثانی 5 ہجری کو واپس مدینہ منورہ پہنچا۔
غزوہ دومۃ الجندل | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ غزوات نبوی اور مہمات محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم | |||||||
| |||||||
مُحارِب | |||||||
ریاست مدینہ | ربیل مسیحی عرب | ||||||
کمان دار اور رہنما | |||||||
محمدصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم | اکیدر بن عبدالملک | ||||||
طاقت | |||||||
10,000 | |||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | |||||||
0 | 0 |