دی ہسٹورک ججمنٹ آن انٹریسٹ (کتاب)

محمد تقی عثمانی کی کتاب

دی ہسٹورک ججمنٹ آن انٹریسٹ ڈیلیورڈ اِن دی سپریم کورٹ آف پاکستان (انگریزی: The historic judgment on interest delivered in the Supreme Court of Pakistan) پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ یہ کتاب دراصل تقی عثمانی کا عدالت میں لکھا گیا ایک فیصلہ ہے۔ ٢٣ دسمبر ١٩٩٩ ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی شریعت اپیلیٹ بینچ نے سود کو غیر قانونی اور اسلامی احکامات کے منافی قرار دیا ۔ اس بینچ نے وفاقی حکومت کو یہ بھی ہدایت کی کہ سٹیٹ بنک آف پاکستان میں ایک اعلی اختیاراتی ن قائم کیا جائے ، جو موجودہ سود پر مبنی مالیاتی نظام کو اسلامی نظام پر منتقلی کی نگرانی ، کنڑ ول کرنے اور مکمل طور پر اپنے اختیارات سے متعلق امور سر انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہو ۔ سپریم کورٹ کی شریعت اپیلیٹ بینچ کے ایک رکن جسٹس تقی عثمانی بھی تھے ۔ یہ کتاب دراصل سود کو غیر قانونی قرار دینے کے فیصلہ پر مبنی ہے ۔ اس کے ٢٤٧ صفحات ہیں اور ٢٠٠٧ ء میں مکتبہ معارف القرآن کراچی سے شائع ہوئی ہے ۔ کتاب کی اہمیت کے پیش نظر ڈاکٹر مولانا محمد اشرف عثمانی نے سود پر تاریخی فیصلہ کے عنوان سے اس کا اردو میں ترجمہ کیا ، جو مکتبہ معارف القرآن کی طرف سے ٢٥٦ صفحات میں ٢٠١٥ ء میں شائع ہوا ۔[1]

دی ہسٹورک ججمنٹ آن انٹریسٹ (کتاب)
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زباناردو

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢١٢۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢