رابعہ خضداری جو رابعہ بلخی کے نام سے بھی مشہور ہیں، رابعہ پہلی تاجک فارسی گو شاعرہ تھیں۔ جو چوتھی صدی ہجری کی فارسی شاعرہ کے طور پر مشہور ہوئیں۔[3] رابعہ کے والد کعب قزداری تھے۔ آپ تاجیک النسل تھے اور خراسان، قندھار، بست کے حاکم رہے۔

رابعہ خضداری
(فارسی میں: رابعه بلخى ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 10ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلخ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام وفات بلخ [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت سامانیہ [2]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل شاعری   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نمونہ کلام

ترمیم
  1. مرا بعشق همی متهم کنی بہ حیل چہ حجت آری پیش خدای عزوجل
    بہ عشقت اندر عاصی همی نیارم شدبذنبم اندر طاغی همی شوی بمثل
    نعیم بی تو نخواهم جحیم با تو رواستکہ بی تو شکّر زهر است و با تو زهر عسل
    بروی نیکو تکیہ مکن کہ تا یکچندبہ سنبل اندر پنهان کنند نجم زحل
    هرآینہ نہ دروغ است آنچہ گفت حکیمفمن تکبر یوماً فبعد عز ذل
    1. دعوت من بر تو آن شد کایزدت عاشق کناد بر یکی سنگین‌دل نامهربان چون خویشتن
      تا بدانی درد عشق و داغ هجر و غم کشیچون بهجر اندر بپیچی پس بدانی قدر من
      1. ز بس گل کہ در باغ مأوی گرفتچمن رنگ ارتنگ مانی گرفت
        صبا نافهٔ مشک تبت نداشتجهان بوی مشک از چہ معنی گرفت
        مگر چشم مجنون بہ ابر اندر استکہ گل رنگ رخسار لیلی گرفت
        بہ می‌ماند اندر عقیقین قدحسرشکی کہ در لالہ مأوی گرفت
        قدح گیر چندی و دنیی مگیرکہ بدبخت شد آنکہ دنیی گرفت
        سر نرگس تازہ از زرّ و سیمنشان سر تاج کسری گرفت
        چو رهبان شد اندر لباس کبودبنفشہ مگر دین ترسی گرفت
        1. عشق او باز اندر آوردم بہ بندکوشش بسیار نامد سودمند
          عشق دریایی کرانہ ناپدیدکی توان کردن شنا ای هوشمند
          عشق را خواهی کہ تا پایان بریبس بباید ساخت با هر ناپسند
          زشت باید دید و انگارید خوبزهر باید خورد و انگارید قند
          توسنی کردم ندانستم همیکز کشیدن تنگ‌تر گردد کمند

          حوالہ جات

          ترمیم
          1. صفحہ: 60 — گوگل بکس آئی ڈی: https://books.google.com/books?id=eO1tAAAAMAAJ
          2. https://www.loc.gov/exhibits/thousand-years-of-the-persian-book/women-writers.html
          3. "گزارش فرهنگستان زبان و ادب فارسی۔ ص 63" (PDF)۔ 2013-04-18 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-03-13
          1. مقالہ:رابعہ بلخي یا حمامهء در حمام خون ذؤیان خرد