مشہور سیاست دان برطانیہ کے سابق سیکریٹری خارجہ۔ لیبر پارٹی کے ارکان کی حیثیت سے برطانوی پارلیمنٹ میں ان کا کردار تین دہائیوں پر محیط ہے۔ اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے رابن کک کے سیاسی کیرئیر کی ابتدا انیس سو چوہتر میں ہوئی جب انھوں نے ایڈنبرا کے حلقہ سے انتخاب جیتا۔

رابن کک اپنی اہلیہ کے ہمراہ

انیس سو اٹھاون میں ان کی ازواجی زندگی میں اس وقت دراڑ پڑی جب انھوں نے اقرار کیا کہ ان کے اپنی سیکریٹری کے ساتھ تعلقات ہیں اور ان کے سیاسی کیئریر پر بھی اثر پڑا۔ وہ انیس سو ستانوے سے دوہزار ایک تک برطانیہ کے وزیرخارجہ رہے۔ بحیثیت وزیرخارجہ انھوں نے کوسو اور سیرا لیون جیسے کئی بین الاقوامی مسائل پر برطانوی مؤقف بڑی خوبی سے واضح کیا۔ دوہزار تین میں برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلئیر کی عراق جنگ پالیسیوں سے اختلافات کرتے ہوئے پارلیمنٹ سے استعفی دے دیا

رابن کک نے عراق جنگ میں برطانوی شمولیت پر کبھی وزیر اعظم کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کیا اور پارلیمنٹ میں ایوان نمائندگان کے رہنما کی حیثیت سے استعفعی دیا۔

ایک منہ پھٹ سیاسی رہمنا کی حیثیت سے جانے جانے والے رابن کک اپنی آخری سانس تک پارلیمنٹ کی پچھلی بینچوں پر بیٹھ کر لیبر حکومت کی خارجی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔

اگرچہ رابن کے مختلف معاملات پر وزیراعظم ٹونی بلیئرسے اختلافات تھے مگر وہ تاعمر لیبر پارٹی کے وفادار رہے۔

سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ رابن گھڑ سواری، سائیکلنگ اور پہاڑی علاقے میں سیر کے شوقین تھے۔

حوالہ جات ترمیم