راز چاندپوری
راز چاندپوری (1892–1969)[1][2] کا پیدائشی نام محمد صادق تھا۔ وہ غزل اور نظم کے شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ نقاد بھی تھے۔ راز سیماب اکبرآبادی کے اولین شاگردوں میں سے تھے اور خود بھی استاد کہلائے۔ وہ عروض کے استاد تھے۔
راز چاندپوری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1892ء |
تاریخ وفات | سنہ 1969ء (76–77 سال) |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر |
درستی - ترمیم |
الہ آباد کے ادارہ انیس نے سنہ 1961ء میں ان کی غزلوں کا پہلا مجموعہ "نوائے راز" کے عنوان سے شائع کیا۔ لیکن راز چاندپوری کی شہرت سیماب اکبرآبادی کی زندگی اور ادبی کام کے تیقیدی جائزے "داستان چاند" کی وجہ سے ہے۔ مہر لال سونی فتح آبادی نے جب ذکر سیماب کے نام سے سیماب اکبرآبادی کی زندگی اور ان کی کاوشوں پر کتاب لکھی تو داستان چاند پر خاصا اعتماد کیا۔[3]
راز چاندپوری کی زندگی اور ادبی کاوشوں پر اب تک ایک ہی تنقیدی کام ہوا ہے اور وہ سرور عالم راز سرور کی کتاب "باقیات راز" ہے جس کو کتاب گھر نے شائع کیا ہے۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Urdu Authors:Date list ( in alphabetical order) corrected up to May 31, 2006 - S.No.1642 - Raaz Chandpuri> maintained by National Council for Promotion of Urdu, Govt. of India, Ministry of Human Resource Development "Archived copy"۔ 01 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2012
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 17 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2018
- ↑ Mehr Lal Soni Zia Fatehabadi۔ Zikr e Seemab۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2018
- ↑ http://www.kitabghar.com/bookbase/sarwar/baqiyaat.hlml[مردہ ربط].