راشاہ شیہادہ
رشا شہدا ایک خاتون کاروباری شخصیت ہیں اور ایک فلسطینی منیجنگ ڈائریکٹر ہیں، جو متحدہ عرب امارات میں اپنے خاندانی درآمدی کاروبار، ڈائمنڈ لائن کے لیے کام کرتی ہیں۔
راشاہ شیہادہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1980ء کی دہائی فلسطینی علاقہ جات |
شہریت | ریاستِ فلسطین (15 نومبر 1988–) |
عملی زندگی | |
پیشہ | کاروباری شخصیت |
اعزازات | |
100 خواتین (بی بی سی) (2015) |
|
درستی - ترمیم |
کیریئر
ترمیمراشہ شہدا فلسطین میں پیدا ہوئیں، [1] وہ تین بہن بھائیوں کی درمیانی اولاد۔ ہے [2] وہ بچپن میں اپنے خاندان کے ساتھ متحدہ عرب امارات چلی گئیں، ابتدا میں ابوظہبی میں رہتی تھیں۔ اس کے والد نے ڈائمنڈ لائن کے نام سے درآمدی کاروبار قائم کیا۔ [1] شہدا نے شارجہ کی امریکن یونیورسٹی سے 2007ء میں گریجویشن کی [3] ابتدائی طور پر اس نے گریجویشن کے بعد بین الاقوامی مارکیٹنگ میں کام کیا۔ [2] شہادہ نے خاندانی کاروبار کے لیے 2011ء میں، چھوٹے کاروباری مالکان کے لیے مشرق وسطیٰ – امریکی ایکسچینج پروگرام کے حصے کے طور پر اوہائیو کا سفر کیا۔ اس نے کہا کہ اس نے ریاستہائے متحدہ میں رہتے ہوئے خاندان کے چلنے والے کاروباروں میں مماثلت دیکھی۔ اس نے کاروباری ترقی میں کمپنی کے لیے کام کرنا شروع کیا اور اپنے والد کو کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کی بجائے موجودہ عملے کی تربیت میں سرمایہ کاری شروع کرنے پر راضی کیا۔ [1]
اس کے والد کی ریٹائرمنٹ سے پہلے، اس نے کمپنی کی ملکیت کو اپنے تین بچوں کے درمیان برابر حصوں میں تقسیم کر دیا۔ شہدا کے بھائی اور بہن نے اسے 2013ء میں مینیجنگ ڈائریکٹر بننے کے لیے منتخب کیا [1] اس کا پہلا کام یہ تھا کہ کمپنی کو عام ہوٹل کی سپلائیز پیش کرنے کی بجائے اس کے چافنگ آئل امپورٹیشن کے کاروبار میں دوبارہ فوکس کیا جائے۔ اسی لیے فوربس نے خاندانی کاروبار میں خطے کی سب سے زیادہ اثر و رسوخ والی خواتین میں سے ایک کے طور پر درج کیا تھا، [2] اور 2015ء میں بی بی سی کے 100 خواتین پروگرام میں 30 سے کم عمر کے گروپ کے حصے کے طور پر اسے شامل کیا گیا تھا۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت "By Refocusing the Family Business, a Daughter Is Awarded Control"۔ Wharton University of Pennsylvania۔ 19 March 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2017
- ^ ا ب پ Lucy Knight (20 January 2015)۔ "'Never behave like an employee': Rasha Shehada's key to business success"۔ Wamda۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2017
- ↑ "Alumni Newsletter - December 2015"۔ American University of Sharjah۔ December 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2017