راشن بندی
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
راشن بندی: کوئی ایسا منصوبہ جس کے تحت صارفین میں اشیاء کی تقسیم کسی اصول پر عام طور سے فی کس کے حساب سے متعین کی جائے۔ اس کی ضرورت اس وقت محسوس ہوتی ہے جب طلب زیادہ ہو اور رسد کم۔ اور رسد کو مستقبل قریب میں بڑھانے کے امکانات کم یا بالکل نہ ہوں۔ طلب کی زیادتی اور رسد کی کمی میں اگر راشن بندی نہ کی جائے تو اشیا کی تقسیم ضرورت کے اعتبار سے نہ ہوگی۔ بلکہ قوتِ خرید کی بنیاد پر ہوگی۔ اور چیزوں کے دام بہت بڑھ جائیں گے۔ لہذا جن لوگوں کے پاس زیادہ پیسہ ہوگا وہ خرید سکیں گے اور جن کے پاس کم پیسہ ہوگا وہ ان چیزوں سے محروم ہو جائیں گے۔ عام طور پر راشن بندی صرف اشیا خوراک کی ہوتی ہے۔ مثلاً آٹا، گوشت، شکر، دودھ وغیرہ۔ جنگ کے زمانے میں راشن بندی بہت ضروری ہو جاتی ہے۔
راشن بندی کی قدیم ترین مثال مصر میں ملتی ہے جب حضرت یوسف نے متوقع قحط کی روک تھام کے لیے سات سال کے لیے اناج کا ذخیرہ جمع کر لیا اور قحط کے ایام میں اس ذخیرے کا راشن کیا۔