رانا چندر سنگھ
پاکستانی راجپوت سیاست دان۔ سابق وفاقی وزیر۔ سابق بھارتی وزیر اعظم وی پی سنگھ کے ہم زلف۔ 1931 کوعمر کوٹ میں پیدا ہوئے۔ چار بار قومی اسمبلی کے رکن اور دو بار صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے راجستھان کے حکمران راجا خاندان سے تعلق رکھنے کی بدولت رانا چندر سنگھ کا سو ڈھو سندھ کے سیاست میں اپنا خاص مقام اور اثر رہا۔ سنگھ کا ساتھ تعلق علاقے کے امیدواروں کے لیے کامیابی کی ضمانت رہا۔ ریگستانی تھر پارکر اور عمرکوٹ کی سیاست میں ارباب خاندان ان کے تعاون سے کامیابی حاصل کرتا رہا۔ سیاست میں آزاد حیثیت کے علاوہ وہ حکمرانی کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں میں شامل رہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی سے ان کی وابستگی دیرینہ رہی کیونکہ پارٹی کے بانی مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ان کی رفاقت گہری تھی۔ پاکستان کی سیاست میں انھوں نے اس وقت شہرت پائی جب وہ اس وقت کی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے خلاف تحریک ِ عدم اعتماد کا حصہ بنے۔ تحریک کی ناکامی کے بعد قومی اسمبلی کے ایوان میں ان کے اس بیان نے خاصی شہرت پائی کہ مسلمان اراکین اسمبلی قرآن شریف پر حلف اٹھانے کے بعد اس سے انحراف کا شکار ہوئے۔ وہ بے نظیر کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہونے والے 1990 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہونے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی کابینہ میں وفاقی وزیر برائے انسداد و منشیات مقرر ہوئے۔ اپنی آخری عمر میں بیماریوں کی وجہ سے یاداشت کھو بیٹھے تھے۔ یکم اگست دو ہزار نو کو کراچی میں انتقال کر گئے۔