ربی اعظم اسرائیل (عبرانی: הרבנות הראשית לישראל) اسرائیل کا ایک قانونی منصب ہے[1] جس پر فائز شخص دنیائے یہود کا روحانی و فقہی پیشوا ہوتا ہے اور ربی اعظم کہلاتا ہے۔ سنہ 1921ء میں برطانوی انتداب نے فلسطین میں اس منصب کو قائم کیا اور ربی اسحق کوک پہلے ربی اعظم بنے۔ اس منصب کے لیے بیک وقت دو افراد سفاردی یہودیوں سے ایک اور اشکنازی یہودیوں سے ایک منتخب کیے جاتے ہیں۔[2] ربی اعظم کے ذمہ دنیا بھر میں بسنے والے یہودیوں کی جانب سے آنے والے استفتا کا جواب نیز یہود کے مذہبی و عائلی معاملات مثلاً نکاح، طلاق، حلال غذا وغیرہ میں فتوے دینے کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس منصب کی مدت کار دس برس ہے۔

فائل:Rabbinate.gif
ربی اعظم کا لوگو

حوالہ جات

ترمیم
  1. ""Chief Rabbinate of Israel Law, 5740 (1980)""۔ 17 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2016 
  2. موسوعة اليهود واليهودية، المسيري، جلد ہفتم