رجب علی بیگ سرور
مرزا رجب علی بیگ سرور دبستان لکھنؤ کے سب سے اہم نثر نگار ہیں۔ وہ 1782ء میں لکھنوء میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام مرزا اصغر علی بیگ تھا۔ سرور کی تعلیم و تربیت لکھنؤ میں ہی ہوئی۔ وہ عربی فارسی کے عالم تھے اور اس زمانے کے مشہور خوش نویسوں میں شمار ہوتے تھے۔ شاعری اور موسیقی سے بھی دلچسپی تھی۔
کہا جاتا ہے کہ غازی الدین حیدر ناراض ہو گئے اور سرور کو حکماَ َ لکھنؤ چھوڑنا پڑا۔ لکھنؤ سے کان پور پہنچے۔ یہاں حکیم سید اسد علی سے ملاقات ہوئی۔ ان کے ایما پر فسانہ عجائب لکھنا شروع کی۔ کچھ عرصہ بعد لکھنوء آ گئے اور 1846ء میں واجد علی شاہ کے دربار میں داخل ہوئے۔ 1857ء کے بعد آپ بنارس چلے گئے اور ایشری نرائن سنگھ مہاراجا بنارس کی ملازمت اختیار کر لی۔ 1867 میں بنارس میں انتقال ہوا۔
رجب علی بیگ سرور | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1782ء لکھنؤ |
وفات | 25 مارچ 1869ء (86–87 سال) بنارس |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
درستی - ترمیم |
تصانیف
ترمیمآپ کی مشہور تصانیف درج ذیل ہیں۔
- سرورسلطانی
- شگوفہ محبت
- گل زار سرور
- شبستان سرور (1964) [1]
- انشائے سرور
- منظومات
- شررعشق
- نثرنثرہ نثار
- فسانہ عبرت
- گلزار سرور