رستم جی جمشید جی
رستم جی جمشید جی دوراب جی रुस्तम जी۔ जमशेद जी۔ दोराब जी۔ जमशेद जी۔(پیدائش: 18 نومبر 1892ء بمبئی (اب ممبئی)، مہاراشٹر) | (وفات: 5 اپریل 1976ء بمبئی (اب ممبئی)، مہاراشٹر) ایک ہندوستانی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھے جنھوں نے بھارت کی طرف سے ایک ٹیسٹ میچ میں حصہ لیا۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 18 نومبر 1892 بمبئی، بمبئی پریزیڈنسی، برطانوی ہند | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 5 اپریل 1976 بمبئی، مہاراشٹر، بھارت | (عمر 83 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا سلو گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 14) | 15 دسمبر 1933 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
ٹیسٹ ڈیبیو
ترمیمجمشید جی لیفٹ آرم اسپنر تھے جنھوں نے ہندوستان کے لیے ایک ہی ٹیسٹ کھیلا۔ انھوں نے 41 سال اور 27 دن کی عمر میں اپنا ڈیبیو کیا اور اب بھی اپنے ڈیبیو پر سب سے زیادہ عمر رسیدہ ہندوستانی ہیں۔ 1933/34ء میں انگلینڈ کے خلاف بمبئی جمخانہ میں ٹیسٹ میں انھوں نے انگلینڈ کی اننگز میں تین وکٹیں حاصل کیں۔ جمشید جی کی زیادہ تر نمایاں کامیابیاں بمبئی کواڈرینگولر میں تھیں۔ پارسیوں کی طرف سے کھیلتے ہوئے انھوں نے ہندوؤں کے خلاف 1922/23ء کے فائنل میں 122 رن پر 11 اور یورپین کے خلاف 1928/29ء کے فائنل میں 104 رن پر 10 دیے۔ بعد کے موقع پر، 'میچ کے بعد خوشی کے جنگلی مناظر دیکھے گئے اور پارسی ٹیم کو شائقین کے ہجوم نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔' جمشید جی کی صدارت کر کے برآمدے میں لے جایا گیا۔ جمشید جی 1920ء کی دہائی کے اوائل میں انگلش لیفٹ آرم اسپنر ولفریڈ رہوڈز سے ملے جب وہ بمبئی ٹورنامنٹ میں کھیلے تھے۔ سمجھا جاتا ہے کہ رہوڈز نے جمشید جی سے کہا تھا: اگر میرے پاس آپ کی اسپن کی طاقت ہوتی تو کوئی بھی ٹیم سو حاصل نہ کر پاتی۔ جمشید جی اپنی انگلی کو کومل رکھنے کے لیے وائلن کی رال اپنی جیب میں رکھتے تھے۔
اعداد و شمار
ترمیمرستم جی نے ایک ٹیسٹ میچ کی 2 اننگز میں 2 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 5 رنز بنائے۔ کسی ایک اننگ میں 4 ناٹ آئوٹ ان کا سب سے بڑا انفرادی سکور تھا جبکہ 29 فرسٹ کلاس میچوں کی 50 اننگز میں 24 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر انھوں نے 291 رنز سکور کیے جس میں 11.19 کی اوسط کے ساتھ 43 ان کا سب سے زیادہ انفرادی سکور تھا۔ ٹیسٹ میچوں میں 2 اور فرسٹ کلاس میچوں میں 7 کیچز بھی ان کے ریکارڈ میں شامل ہیں۔ رستم جی نے 137 رنز دے کر 3 ٹیسٹ وکٹیں اپنے نام کیں۔ یہی ان کا بہترین بولنگ ریکارڈ بھی ہے جس کی اوسط 45.66 رہی۔ 2965 رنز دے کر انھوں نے 134 فرسٹ کلاس وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔ 7/61 ان کی کسی ایک اننگ کی بہترین بولنگ رہی جس کی اوسط 22.12 ہے۔ انھوں نے 10 مرتبہ کسی ایک اننگ میں 5 یا اس سے زائد اور 3 دفعہ 10 یا اس سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔
وفات
ترمیمرستم جی جمشید جی دوراب جی کا انتقال 27 اکتوبر 1987ء کو اپنے شہر بمبئی(اب ممبئی) کو 83 سال 139 دن کی عمر میں ہوا۔