روسی فضائيہ
روسی فضائيہ روسی ائیر فورس (روسی: Военно воздушные cилы России، tr. وویاننو ووزدوشنیا سیلی روسی) روسی فضائی وخلائی فوج کی ایک شاخ ہے۔ یکم اگست 2015 کو روسی فضائيہ کا روسی فضائی دفاعی فوج کے ساتھ الحاق کر کے روسی فضائی وخلائی فوج قائم کی گئی۔ جدید روسی فضائیہ 7 مئی 1992 کو صدر بورس يلسن کے وزارت دفاع قائم کرنے پر قیام پزير ہوئی۔ تاہم روسی فضائيہ کے نسب کا سراغ شاہی روسی فضائيہ (1912-1917) اور سوویت فضائیہ (1918-1991) سے لگايا جا سکتا ہے۔ روسی بحریہ کا بھی اپنا ہوائی بازو ہے،جو روسی بحری ایوی ایشن کہلاتا ہے ۔
روسی فضائيہ Военно-воздушные cилы России وویاننو ووزدوشنیا سیلی روسی | |
---|---|
Flag روسی فضائيہ کا نشان | |
فعال | 1992–تاحال |
ملک | روس |
کردار | فضائی دفاع |
حجم | 148,000 اہلکار بمطابق 2014 |
صدر دفتر | ماسکو |
برسیاں | 12 اگست |
معرکے | پہلی چیچن جنگ داغستان کی جنگ دوسری چیچن جنگ جارجيا روس جنگ شامی تنازع ميں روسی فوجی مداخلت [1] |
کمان دار | |
موجودہ کمان دار | کرنل جنرل وکٹر بوندريووف |
طغرا | |
Roundel[2] |
تاريخ
ترمیم1991–2000
ترمیمدسمبر 1991 میں سوویت یونین کی تحلیل اور پندرہ رياستوں ميں تقسيم کے بعد سوویت فضائیہ (وی وی ايس) کے طيارے اور اہلکار ان رياستوں ميں تقسيم کر ديے گئے۔ 24 اگست 1991 کو جنرل پیوٹر دینیکان جو کے سوویت فضائیہ کے سابق ڈپٹی کمانڈر ان چیف تھے نئی روسی فضائيہ کے پہلے کمانڈر بنے۔ روس کو سوویت فضائیہ سے سب سے زیادہ جدید طيارے اور 65 فیصد افرادی قوت ملی۔ سابق سوویت فضائیہ کی طویل رینج ایوی ایشن کمانڈ، فوجی نقل و حمل کمانڈ، ہوا بازی کمانڈ اور فرنٹل ایوی ایشن کمانڈ کو چند تبدیلیوں کے ساتھ نیا نام دیا گیا۔ بہت سے رجمنٹ، ہوائی جہاز اور اہلکار جن رياستوں میں مقیم تھے پے ان رياستوں نے اپنا دعویٰ کیا اور اور وہ ان رياستوں کی نئی فضائیہ کی بنياد بنے۔ بیلاروس اور یوکرائن میں بعض ہوائی جہاز (جیسے ٹوپولوف-160) روس کو بعض اوقات قرضوں ميں کمی کے عوض ديے گئے، اسی طرح قازقستان میں دولاون میں موجود لانگ رينج ایوی ایشن ڈویژن بھی واپس روس آگيا۔ 1990 کی دہائی کے مالی بحران کا اثر باقی مسلح افواج کی طرح فضائیہ پر بھی محسوس کیا گيا۔ پائلٹ اور دیگر اہلکاروں کو مہينوں تنخواہ نہيں ملتی تھی اکثر موٓاقع پے وہ شديد اقدامات پے مجبور ہو جاتے تھے: 1996 میں مشرق بعید میں چار مگ-31 طياروں کے پائلٹوں نے جو کئی ماہ سے موخر تنخواہ کا مطالبہ کر رہے تھے بھوک ہڑتال کر دی آخر کار مسئلہ یونٹ کی دیگر کاموں کے لیے رکھی گئی رقم دے کر حل کیا گیا۔ مالی بحران کے نتیجے ميں بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا اور 1998ء تک 40 فی صد طيارے قابل مرمت ہو گئے ۔ روسی فضائيہ نے پہلی چیچن جنگ (1994-1996) اور دوسری چیچن جنگ (1999 – 2002) میں شرکت کی۔ ان مہمات میں بھی اہم مشکلات پيش آئيں مثلأ اہم مقررہ اہداف کا نہ ہونا اور مسلح شورش پسندوں کا زمين سے فضا ميں مار کرنيولے سٹانگر اور سٹريلا-2 میزائیلوں سے ليس ہونا ۔ سابق سوویت فضائی دفاعی فوج جو کے کئی سالوں تک روسی کنٹرول کے ماتحت آزاد رہي 1998ء ميں جاکے فضائيہ کے ساتھ ضم ہوئي۔ دو فوجوں کو ضم کرنے کے احکامات 16 جولائی 1997 کو صدر بورس يلسن کی طرف سے جاری کيے گئے تھے۔ 1998 میں 580 فارمیشنيس ختم، 134 ازسرنو قائم اور 600 سے زیادہ کو نئے مقاصد ديے گئے تھے۔ فوج کی ازسرنو تعيناتی سے 95 فیصد جہاز، 98 فیصد ہیلی کاپٹر کی 98 فیصد، 93 فیصد اینٹی کرافٹ میزائل ،95 فیصد تکنيکی و مواصلاتی فوجیوں کا سامان اور 60 فیصد سے زیادہ ایوی ایشن اسلحہ متاثر ہوا۔ 600,000 ٹن سے زائد مواد نے مقام اور 3500 طیاروں نے ہوائی اڈے بدلے۔ ایوی ایشن برائے فوجی نقل و حمل کے طیاروں نے 40 ہزار سے زائد خاندانوں کو نئی رہائش گاہوں کے علاقوں تک پہنچايا ۔ عارضی آپریشنل کمانڈزختم کر ديں گئيں۔ دو فضائی افواج، 37ويں فضائی فوج ( لانگ رينج ایوی ایشن) اور 61ويں فضائی فوج ( فوجی نقل و حمل ایوی ایشن)، براہ راست سپریم کمانڈ کے ماتحت قائم کيں گئيں۔ سابق فرنٹل ایوی ایشن اور طيارہ شکن فورسز کو فضائی افواج اور فضائی دفاعی افواج کے طور پر ضلع کے فوجی کمانڈروں کے ماتحت منظم کیا گیا۔ ابتدائی طور پر چار ایسی فضائی افواج کے ہیڈکوارٹر سينٹ پيٹرز برگ (لینن گراڈ کا فوجی ضلع)،روسٹوو آن ڈٓن کہکاف (شمالی کہکاف کا فوجی ضلع)، کحبآروفسک (مشرق بعید کا فوجی ضلع) اور کہات (سائبیریا کا فوجی ضلع) میں تھے۔ دو فوجی اضلاع میں علاحدہ ایئر اور ایئر ڈیفنس کور تھی۔ جب ٹرانسبیکال فوجی ضلع اور سائبیریا فوجی ضلع ضم ہوئے تو، 14ويں ہوائی فوج کو اس علاقے میں فضائیہ کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے زیر عمل لايا گيا ۔ فضائيہ کے اہلکاروں کی تعداد 318,000 سے کم کر کے 185000 کر دی گئی۔ 123,500 عہدے،جسميں تقریبا 1000 کرنل رينک کے عہدے بھی ختم کرديے گئے۔ 3000 کے قريب اہلکار مستعفی ہوئے جن ميں 15 کرنل جنرل اور 46 جرنیل شامل ہیں۔ 29 دسمبر 1998 ءسابق فضائی دفاعی فورسز کے افسر اور فورس کے نئے کمانڈر ان چیف کرنل جنرل اناطولی کورنوکاوو نے روسی وزیر دفاع کو بتايا کہ مقصد حاصل ہوگيا ہے۔ جنرل کورنوکوف نے فضائيہ کا ہیڈکوارٹر "زرعہ" میں بالاشاخا کے قریب ماسکو سے 20 کلومیٹر کی دوری پر مشرق ميں سی آئی ایس ممالک کی سابق مشترکہ فضائی دفاع کی کمانڈ پوسٹ میں قائم کیا ۔
2001–2010
ترمیمدسمبر 2003 میں روسی زمینی افواج کے ہوا بازی کے اثاثے جو زیادہ تر ہیلی کاپٹروں پر مشتمل تھے روسی فضائیہ کے حوالے کر ديے گئے جب ایک ایم آئی-26 ہیلی کاپٹر 19 اگست 2002 کو چیچنیا میں مار گرايا گيا جسميں19 لوگ جاں بحق ہوئے۔ سابق آرمی ایوی ایشن زمینی افواج کو براہ راست ٹیکٹکل ایئر سپورٹ , ٹیکٹکل فضائی جاسوسی، الیکٹرانک وارفیئر سپورٹ اوربارودی سرنگ رکاوٹوں کی ترتیب اور دیگر کاموں میں معاونت فراہم کرتی تھی۔ تاہم 2010 میں آرمی ایوی ایشن کے ہوا بازی کے اثاثے زمینی افواج کو 2015 یا 2016 میں واپس منتقل کرنے کا اعلان ہوا۔ 2000 کے عشرے کے دوران، فضائیہ پائلٹ ٹریننگ کے لیے وسائل کی کمی کا شکار رہی۔ 1990 کے عشرے میں روسی پائلٹوں نے مریکی فضائیہ کے پرواز کے گھنٹوں کے مقابلے ميں تقریباً 10 فیصد پرواز کی۔ 2007ء کے بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ برائے سٹریٹجک سٹڈیز کے ایڈیشن کے مطابق ٹیکٹکل ایوی ایشن کے پائلٹوں نے ایک سال ميں 20-25 گھنٹے پرواز کی جبکہ، 61ويں فضائی فوج (سابق ایوی ایشن برائے فوجی نقل و حمل)ميں ایک سال ميں 60 گھنٹے جبکہ آرمی ایوی ایشن کے پائلٹوں نے ایک سال ميں55 گھنٹے پرواز کی۔ 2007 میں ولادمير پیوٹن کی قیادت میں روسی فضائیہ نے اپنے سٹریٹجک بمبار طیاروں کو طويل گشت پر تعینات کرنے کی سوویت دور کی مشق دوبارہ شروع کی۔ اس گشت سے سوویت یونین کے زوال کے بعد سے ایندھن کے اخراجات اور دیگر اقتصادی مشکلات کی وجہ سے ایک 15 سالہ یک طرفہ معطلی اختتام پزير ہوئی۔ قطب شمالی، بحر اوقیانوس اور بحرالکاہل کی طرف گشت کی بحالی کے بعد روسی ہوائی جہاز اکثر نیٹو کے علاقوں کے قریب آتے رہے اور ایک پرواز آئرش سمندر، جو کے برطانیہ اور آئرلینڈ کے درمیان ہے پے بھی کی۔ 2008ء میں جنوبی اوسیشیا جنگ میں جارجیا کے طيارہ شکن فائر کی وجہ سے روسی فضائیہ کو 4 سے 7 طياروں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ مغربی ماہرین کے مطابق 2008 کی روسی فوجی اصلاحات فوری طور پر جنگ کے نتائج وٓاسباق کی روشنی ميں کی گئيں۔ 2009 کے دوران فضائیہ کی اصلاحات میں فضائی افواج کو کمانڈز سے اور رجمنٹوں کو ائیر بيسيز سے تبديل کيا گيا۔ ایوی ایشن ويک & خلائی ٹیکنالوجی نے تصدیق کی کہ تنظیم نو دسمبر 2009 تک مکمل ہو جائے گی اور طياروں کی تعداد میں چالیس فیصد کمی ہو جائے گی۔ فروری 2009 میں روسی اخبار کومرسانت نے اطلاع دی کہ روسی فضائیہ کے 291 مگ-29 طياروں میں سے 200 طيارے اڑان کے ليے غیر محفوظ ہيں اسليے انہيں فارغ کيا جائے۔ اس طرح سے روس کی کل فضائیہ کا ایک تہائی حصہ ختم ہو جاتا ہے۔ 5 جون 2009 کو روسی فضائیہ کے چیف آف جنرل سٹاف، نکولائی ماکاروف نے فضائیہ کے حوالے سے کہا کے "وہ صرف دن میں چمکتے سورج میں بمباری مشنز چلا سکتے ہیں، لیکن وہ بھی اہدف بہرصورت مس کريں گے۔ میجر جنرل پاوال اندروسوف نے کہا کہ روس کی لانگ رينج ایوی ایشن کو 2009 میں اپ گریڈ کرکے ہدف کے 20 میٹر کے قريب قريب نشانہ لگانے کے کابل بنايا جائے گا۔ ستمبر 2009 میں ايک رپورٹ کے مطابق روس اور بیلاروس کی طرف سے مشرقی یورپ میں ایک مشترکہ مشرقی یورپی سی آئی ایس فضائی دفاعی نظام کا نیٹ ورک قائم کیا گیا تھا۔ يہ نیٹ ورک روس اور بیلاروس کی فضائی حدود کی حفاظت کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ اس مجوزہ نیٹ ورک میں پانچ فضائیہ کے یونٹس، 10 طيارہ شکن یونٹ، پانچ ٹیکنیکل سروس اور سپورٹ یونٹ اور ایک الیکٹرانک وارفیئر یونٹ شامل ہے۔ یہ نیٹ ورک روسی یا بیلاروسی فضائیہ یا فضائی دفاعی فوج کے سینئر کمانڈر کے ماتحت رکھا جاتا ہے ۔ جولائی 2010 میں روسی جیٹ طياروں نے پہلی بار بغير رکے یورپی روس سے روسی مشرق بعید تک پرواز کی۔ اگست 2010 میں روسی فضائیہ کے کمانڈر ان چیف اليگزينڈر زیلان کے مطابق روسی فضائیہ میں ا یک پائلٹ کے اوسط پرواز کے اوقات ایک سال میں 80 گھنٹے تک پہنچ چکے ہيں جبکہ آرمی ایوی ایشن اور ایوی ایشن برائے فوجی نقل و حمل میں يہ ایک سال میں 100 گھنٹے سے بھی تجاوز چکے ہيں۔ 15 اگست کو روسی فضائیہ کا سخوئی-25 زمینی حملہ آور ہوائی جہاز تربیتی مشن کے دوران حادثے کا شکار ہوگيا۔ فضائیہ نے تحقیقات مکمل ہونے تک تمام سخوئی-25 زمینی حملہ آور ہوائی جہاز عارضی طور پر گراونڈ کرديے۔ آر آئی نووستی کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا جہاز شمال مغربی سائبیریا میں قدم ایئر بیس سے 60 کلومیٹر دور گرا ۔
2011 سے اب تک
ترمیممسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی دی گئی ہدایات کے مطابق 1 ستمبر 2011 سے روسی فضائیہ کے بغير پائلٹ طيارے اور ان کے عملے کو روسی زمینی فوج کی کمان کے ماتحت کر دیا گيا۔ 2012 تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 61 ہوائی اڈے روسی فضائیہ کے استعمال ميں ہيں، جن میں 26 ہوائی اڈے ٹیکٹکل طیاروں سے لیس ہیں ان میں 14 ہوائی اڈے لڑاکا طیاروں کے ہیں۔ پرواز کے اوقات کے حوالے سے مغربی فوجی ضلع میں پائلٹ ٹریننگ سال 2012 کے دوران 125 گھنٹے ہوئی۔ کورسک ہوائى اڈے کے پائلٹوں نے اوسطاً 150 گھنٹے، ٹرانسپورٹ طیاروں نے 170 گھنٹے پرواز کی۔ یکم اگست 2015 کو روسی فضائيہ کا روسی فضائی دفاعی فوج کے ساتھ الحاق کر کے روسی فضائی وخلائی فوج قائم کی گئی۔ 30 ستمبر 2015 کو روسی فضائیہ نے شام میں فوجی مداخلت کا آغاز کیا۔24 نومبر 2015 کو ترک فضائیہ کے ايک ايف-16 لڑاکا طیارے نے شام ترک سرحد کے قريب داعش کے ٹھکانوں پر بمباری ميں مصروف ایک روسی سخوئی-24 فينسر لڑاکا طیارہ مار گرايا، ترک حکام کے مطابق طيارے نے ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی تاہم روسی حکام کے مطابق طيارہ مکمل طور پر شامی فضائی حدود کے اندر پرواز کر رہا تھا۔ اس واقع کے بعد داعش کے خلاف مصروفِ عمل تمام روسی لڑاکا طياروں کو ترک طياروں سے ممکنہ جھڑپ کے پيشِ نظر فضا سے فضا ميں مار کرنيوالے ميزائلوں سے مسلح کرکے بھيجا جانے لگا۔
قيادت
ترمیمروسی فضائيہ کے کمانڈر ان چيف:
- جنرل پيوتر دينيکن(1991-1998)
- جنرل انتولی کورنوکوف (1998-2002)
- ولادمير ميخالوف (2002-2007)
- کرنل جنرل اليگزينڈر زیلان (2007 – 2012)
- ليفٹيننٹ جنرل جنرل وکٹر بوندريوف (2012 – 2015)
یکم اگست 2015 کو روسی فضائيہ کے روسی فضائی دفاعی فوج کے ساتھ الحاق کے بعد روسی فضائی وخلائی فوج (رشين ائروسپيس ڈيفينس فورس) قائم کی گئی جس کا سربراہ" کمانڈر ائروسپيس فورس" کہلاتا ہے۔
کمانڈر روسی ائروسپيس فورس:
- کرنل جنرل وکٹر بوندريوف(2012 – اب تک)
تنظیم
ترمیم2009 میں روسی فضائیہ کے ڈھانچے کومکمل طور پر فضائی فوج ڈویژن یا کور ایئر رجمنٹ سے کمانڈ ایئر بیس ميں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ روسی فضائيہ (وی وی ایس) کو اب 4 آپریشنل کمانوں، فضائی وخلای سٹريٹيجک آپریشنل دفاع کمان، فوجی نقل و حمل کمان اور طویل رینج ایوی ایشن کمان ميں تقسیم کرديا گیا ہے ۔ فارميشنوں کی فہرست: فضائی وخلای سٹريٹيجک آپریشنل دفاع کمان (ماسکو):
- 4واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ (دولگوپرودنائی ,ماسکو اوبلاسٹ)
- 5واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ(پيٹروسکووی، ماسکو اوبلاسٹ)
- 6واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ(رزحيو، تيوار اوبلاسٹ) (سابقہ پی وی او کی 32ويں کور)
- 6963ويں ایوی ایشن بیس( کرسک ووسٹوچنی ہوائی اڈا) (مگ-29 ايس ايم ٹی لڑاکا طيارے)
- 6968ويں لڑاکا ایوی ایشن بیس (بوریسووسکی خوتيلووہ، تيوار اوبلاسٹ) (سخوئی-27,مگ-31بی،مگ-31بی ايم لڑاکا طيارے)
پہلی فضائی و فضائی دفاع کمان (مغربی فوجی ضلاع) (وورونيضح)- (بشمول سابقہ پی وی او اور وی وی ایس کی 6ويں فوج کے صيغوں کے )
- پہلا ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ (سيويرومورسک)
- دوسرا ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ(سينٹ پيٹرزبرگ)
- 6961ويں ایوی ایشن بیس(پيٹروضوودسک ہوائی اڈا) (سخوئی-27 لڑاکا طيارے)
- 6964ويں ایوی ایشن بیس (مونچيگورسک ائر بیس، مورمانسک اوبلاسٹ) (سخوئی-24ايم،سخوئی24ايم آر لڑاکا طيارے)
- 6965ويں ایوی ایشن بیس (ويازمہ ہوائی اڈا،سمولنسک اوبلاسٹ) (ايم آئی-28اين،ايم آئی-8ٹی ايم، ايم آئی-24وی ہيلی کاپٹر)
- 7000ويں ایوی ایشن بیس ( وورونيض مالشيوو ائر بیس) (سخوئی-24ايم،سخوئی-24ايم آر، سخوئی-34 لڑاکا طيارے)
دوسری فضائی و فضائی دفاع کمان (ييکاتيرينبرگ)(وسطی فوجی ضلاع)
- 8واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ(ييکاتيرينبرگ)
- 9واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ(نوووسيبرسک)
- 10واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ (چيتہ)
- 6977ويں ایوی ایشن بیس (بولوشويے ساوينو ہوائی اڈا، پرم کري) (مگ-31 لڑاکا طيارے)
- 6979ويں ایوی ایشن بیس ( کانسک ہوائی اڈا ,کراسنويارسک کري) (مگ-31بی ايم لڑاکا طيارے)
- 6980ويں ایوی ایشن بیس(چيليابنسک شگول ہوائی اڈا) (سخوئی-24ايم لڑاکا طيارے)
- 6982ويں ایوی ایشن بیس (دومنا ائر بیس،زابيکلسکے کري) (مگ-29, سخوئی-30ايس ايم لڑاکا طيارے)
تيسری فضائی و فضائی دفاع کمان (خابارووسک)(مشرکی فوجی ضلاع)
- 11واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ (کامسومولسک ان امر)
- 12واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ(ولادیووسٹوک)
- 6983ويں ایوی ایشن بیس (ووزديوزحنکہ ہوائی اڈا،پریمورسکی کري) (سخوئی-25ايس ايم لڑاکا طيارے، ايم آئی-8ٹی ايم، ايم آئی-24پی ہيلی کاپٹر)
- 6987ويں ایوی ایشن بیس (کامسومولسک ان امر ہوائی اڈا، خابارووسک کري) (سخوئی-27ايس ايم،سخوئی-30ايم ٹو،سخوئی-35ايس لڑاکا طيارے)
- 6988ويں ایوی ایشن بیس (خربہ ,خابارووسک کري) (سخوئی-24ايم، سخوئی-24ايم ٹو، سخوئی-24ايم آر لڑاکا طيارے)
- 6989ويں ایوی ایشن بیس (ولادیووسٹوک بين الاقوامی ہوائی اڈا) (سخوئی-27ايس ايم لڑاکا طيارے)
- 265ويں ٹرانسپورٹ ایوی ایشن بیس (خابارووسک)
چوتھی فضائی و فضائی دفاع کمان (جنوبی فوجی ضلاع) (روسٹوو ڈان)- (سابقہ پی وی او اور وی وی ایس کی 4ويں اور 5ويں فوج)
- 7واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ (روسٹوو ڈان)
- 8واں ائروسپيس ڈيفينس برگيڈ (ييکاتيرينبرگ)
- 6970ويں ایوی ایشن بیس (موروضووسک، روسٹوو اوبلاسٹ) (سخوئی-24ايم،سخوئی-34 لڑاکا طيارے)
- 6971ويں ایوی ایشن بیس (بودينووسک،ستاوروپول کري) (سخوئی-25ايس ايم لڑاکا طيارے، ايم آئی-8اے ايم ٹی ايس ايچ، ايم آئی-24وی، ايم آئی-28اين ہيلی کاپٹر)
- 6972ويں ایوی ایشن بیس (کرمسک،کراسنودار کري) (سخوئی-27 لڑاکا طيارے، ايم آئی-8, ايم آئی-24پی،ايم آئی-28اين، کاموو-27 ہيلی کاپٹر)
- 6974ويں ایوی ایشن بیس (کورينووسک، کراسنودار کري) (ايم آئی-8ايم ٹی وی-5, ايم آئی-24وی، ايم آئی-35ايم، ايم آئی-28اين ہيلی کاپٹر)
- 999ويں ایوی ایشن بیس (کينٹ ہوائی اڈا، کرغستان) (سخوئی-25, سخوئی-27 لڑاکا طيارے، ايم آئی-8ٹی ہيلی کاپٹر)
- 229ويں ٹرانسپورٹ ایوی ایشن بیس (روسٹوو-آن- ڈان) (ايم آئی-26(ٹی), ايم آئی-8اے ايم ٹی ايس ايچ( ٹی ايم )ہيلی کاپٹر)
فوجی ٹرانسپورٹ ایوی ایشن کمان (ماسکو)
- 6955ويں ایوی ایشن بیس ( ميکالوو(توير)) (اليوشن-76ايم ڈی)
- 6956ويں ایوی ایشن بیس (اورينبرگ) (اليوشن-76ايم ڈی)
- 6958ويں ایوی ایشن بیس(تاگانروگ, روسٹوو اوبلاسٹ) (اليوشن-76ايم ڈی)
- 6985ويں ایوی ایشن بیس (پسکوو ہوائی اڈا) (اليوشن-76)
طويل رينج ایوی ایشن کمان (ماسکو)
- سابقہ 22گارڈ ہيوی بمبار ایوی ایشن ڈویژن
- 6950ويں ایوی ایشن بیس (انجلز-2, ساراتووو اوبلاسٹ) ( ٹوپولوو-22ايم3, ٹوپولوو-95ايم ايس، ٹوپولوو-160)(سابقہ 22گارڈ ہيوی بمبار ایوی ایشن ڈویژن )
- 6952ويں ایوی ایشن بیس (يورينيکہ ائر بیس، امر اوبلاسٹ) ( ٹوپولوو-95ايم ايس)
- 6953ويں ایوی ایشن بیس ,(بيلايہ (ائر بیس), سريڈينی) ارکٹسک اوبلاسٹ) ( ٹوپولوو-22ايم3)
2008 میں روسی فضائیہ کی وسطی زيرِ کمان فورسزز
- 8واں خاص مقصد ائر ڈویژن -چاکالوسکی ہوائی اڈا
- 929واں رياستی ہوابازی تجربہ سينٹر-اختوبنسک
- چوتھا لڑاکا اور ہواباز تربيتی سينٹر-ليپٹسک ائر بیس-سخوئی-34, سخوئی-24ايم2, سخوئی-30,سخوئی-30 ايس ايم،مگ-29,ايل-39سی لڑاکا طيارے
- 344واں لڑاکا اور ہواباز تربيتی سينٹر — تورزحک — زمینی افواج کے ہيلی کاپٹر۔
- 696ويں ہيلی کاپٹر رجمنٹ برائے ہدايات و تہقيقات — تورزحک — کاموو-50,ايم آئی-35ايم، ايم آئی-8اے ايم ٹی ايس ايچ، ايم آئی-24پی اين، ايم آئی-26, ايم آئی-28اين۔ کاموو-52 ہيلی کاپٹر استعمال کيے جا رہے ہيں۔
- 92واں ہيلی کاپٹر سکورڈن برائے ہدايات و تہقيقات — سوکول ولادمير — ايم آئی-8ٹی ايم(ايم ٹی وی-5) اور ايم آئی-24پی اين ہيلی کاپٹر
- 2881ويں ريزرو ہيلی کاپٹر بیس — توتسکوے — ايم آئی-24 ہيلی کاپٹر
- 924واں لڑاکا اور ہواباز تربيتی سينٹر — يیگوریوسک — ڈرون طيارے
روسی رياستی سائنسی وتحقيقی انسٹيٹيوٹ و سينٹر برائے خلاہ باز — سٹار سٹی (زويوزدنی گورودوک)
- 2457ويں طويل رينج برقی کھوجی طياروں کی ائر بیس — ايوانوو سيورنی —يو اے-50 طيارے
- پہلی لڑاکا-بمبار ایوی ایشن رجمنٹ — ليبيازحی—سخوئی-24 لڑاکا طيارے
- 764ويں لڑاکا ایوی ایشن رجمنٹ— بولشوئے سوينو ہوائی اڈا (سوکول) — ,مگ-31 اور مگ-25پی يو لڑاکا طيارے
- 5ويں آزاد طويل رينج ريکی ایوی ایشن ڈيٹيچ مينٹ — وورونيضح (سی ايف ای اور آئی اين ايف تصديق)
- 185واں لڑاکا اور ہواباز تربيتی سينٹر — استراخان
- 118واں آزادہيلی کاپٹر سکورڈن — چيبينکی (دميتریيوکہ), اورينبرگ اوبلاسٹ۔
- 4020واں بیس برائے ريزرو طيارہ جات — ليپٹسک
- 4215واں بیس برائے ريزرو طيارہ جات — چيبينکی
- 15واں مغربی فوجی ضلاعے کا فوجی ایوی ایشن برگيڈ، استروو ہوائی اڈا، پسکوو اوبلاسٹ
تربيتی يونٹس:
- کراسنودور مغربی ایوی ایشن انسٹيٹيوٹ — ايل-39سی طيارے
- سيزران فوجی ایوی ایشن انسٹيٹيوٹ— سيزران — ايم آئی-2, ايم آئی-8ٹی اور ايم آئی-24 وی، انست، کاموو-226ٹی ہيلی کاپٹر
- 783واں تربيتی سينٹر — ارماوير— مگ-29يو بی اور ايل-39سی طيارے
- 786واں تربيتی سينٹر — بوریسوگلبسک - ياک-130 طيارے
فہرست ميں سوویت فضائیہ کے وہ اڈے جو روسی فضائیہ کے ساتھ اب بھی زیر استعمال ہيں شامل۔
خلائی دفاع:
- کراسنوزنامنسک ميں خلائی طريقوں کے ٹيسٹ اور کنٹرول کا 153واں مين ٹرائل سينٹر جو جی ايس تيتوو کے نام پے ہے
- سولنيچنوگرسک ميں 820واں ميزائل حملے کی اطلاع کا مين سينٹر (ايس پی آر اين)
- نوگنسک-9, ماسکو اوبلاسٹ ميں 821واں خلائی مشاہدے کا مين سينٹر (ايس کے کے پی)
ميزائل حملے کی پيشگی اطلاع کا سسٹم:
- ليختسی، ارماوير، کالننگراڈ، مالیشيوکہ، يينیسيسک، برناول ميں وورونيضح راڈار
- پيچورہ ميں دريال راڈار
- ہانتاسووچی ميں وولگا راڈار
- بلخاش، ارکٹسک اور اولينيگورسک ميں ڈنپر راڈار
- اوکو پيشگی اطلاع والی سيٹلائٹيں
خلائی ريکی:
- تاجکستان ميں اوکنو
- زيلينچوکسکايا اورنخودکہ ميں کرونہ اور يوپتوريہ اور گالينکی ميں آر ٹی-70 (روسکموس کيساتھ)
ميزائل ڈيفينس:
- اے-135بيلسٹک شکن ميزائل سسٹم
- ڈان-2اين راڈار
سيٹلائٹ سسٹم؛
- ليانہ خلائی ريکی و ہدف مقرر کرنے والا سسٹم (2 سيٹلائٹ اليکٹرانک ريکانسنس 14ايف145 "لوٹس-سی1")
فضائی وخلائی دفاع کمان
- پوشکینو ميں 9واں ميزائل ڈيفينس ڈويژن (اے-135بيلسٹک شکن ميزائل سسٹم)
- دولگوپرندی ميں 4واں ميزائل ڈيفينس برگيڈ
- ودنوے ميں 5واں ميزائل ڈيفينس برگيڈ
- رزحيو ميں 6واں ميزائل ڈيفينس برگيڈ
- سٹيٹ کا پليٹسک ٹيسٹنگ کوسموڈروم
- کرا ٹيسٹ رينج
سازوسامان
ترمیمروسی فضائیہ کے مقدار اور معیار کے بالکل صحيح اعداد و شمار نامعلوم ہیں اور ان اعداد و شمار میں قابلِ مرمت اور ذخیرہ شدہ دونوں طرح کے طیارے شامل ہیں۔ تاہم، قابل اعتماد اندازوں کے مطابق کل ہوائی جہاز کی انوینٹری، بقول انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے سٹریٹجک سٹڈیز اعداد و شمار تقریباً 3,040 + طیارے ہے اور فلائٹ انٹرنیشنل کے مطابق، 3,155 طیارے ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق جدید اسلحہ میں فضائیہ کا حصہ 2014 کے دوران تقریباً 35 فیصد پے پہنچ چکا تھا۔2015 کے وسط تک اس کو 55.6 فیصد تک لايا جانا تھا۔ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے سٹریٹجک سٹڈیز کی طرف سے فراہم کردہ اندازوں کے مطابق اس وقت لڑاکا روسی پائلٹ کے اوسط پرواز کے اوقات فی سال 60 سے 100گھنٹے جبکہ ٹرانسپورٹ طیارے کے پائلٹ کے اوسط پرواز کے اوقات فی سال 120 گھنٹے ہیں۔
سکواڈرن
ترمیم2014 کے مطابق:
- 8 x بمبار سکواڈرن(4 آپريٹ کر رہے ٹوپولوو-22ايم3/ايم آر; 3آپريٹ کر رہے ٹوپولوو-95ايم ايس; 1 آپريٹ کررھا ٹوپولوو-160)
- 37 x لڑاکا سکواڈرن(8 آپريٹ کر رہے مگ-29; 3 آپريٹ کر رہے مگ-29 ايس ايم ٹی; 11 آپريٹ کر رہے مگ-31/مگ-31بی ايم; 10 آپريٹ کر رہے سخوئی-27; 4 آپريٹ کر رہے سخوئی-27ايس ايم1/سخوئی-30ايم; 1 آپريٹ کررھاسخوئی-30ايس ايم3/سخوئی-30ايم2)
- 27 x حملہ آور سکواڈرن (11 آپريٹ کررہ سخوئی-24ايم سخوئی-24ايم/سخوئی-24ايم2; 13 آپريٹ کررہسخوئی-25ايس ايم/سخوئی-25; 3 آپريٹ کررہسخوئی-34)
- 10 x حملہ آور اور ريکی سکواڈرن (1 آپريٹ کررہ سخوئی-24ايم آر/سخوئی-24ايم; 8 آپريٹ کررہ سخوئی-24ايم آر; 1 آپريٹ کررہ مگ-25آر بی)
- 1 x پيشگی اطلاع اور کمانڈ کنٹرول سکواڈرن (1 آپريٹ کررہ اے-50/اے50-يو)
- 1 x ٹينکر سکواڈرن (1 آپريٹ کر رہاليوشن-78/اليوشن-78ايم)
رينک اور نشانات
ترمیمروسی فضائيہ نے سوویت یونین کے رينک مستعار ليے ہيں تاہم نشانات اور ورديوں ميں تھوڑی بہت تبديلی لائی گئی ہے پرانا زار کا تاج ور دو سِرا عقاب دوبارہ متعارف کروائے گئے ہيں۔ روسی فضائيہ وہی رينک استعمال کرتی ہے جو روسی فوج کرتی ہے۔
مزيد ديکھيں
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "US Confirms Russian Airstrikes in Syria", September 2015.
- ↑ روسی: Военно-воздушные силы отказались от трехцветных звезд Армия, Известия