روس میں خواتین (انگریزی: Women in Russia) نے کئی تاریخی جد و جہد کے معاملوں میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ ان میں اشمالیت کے آغاز سے لے اس کے چھٹکارے تک کے کئی اہم واقعات شامل رہے ہیں۔ ان بے شمار اہم واقعات میں ملک کی تاریخ میں 1905ء کی بڑی اہمیت ہے۔ یہ وہ سال ہے کہ جب جاپان کی بحریہ نے روسی بحریہ کو شکست دے کر اُس کی کمزوریوں کو واضح کر دیا تھا۔ 1905 ہی میں پیٹرزبرگ کے عوام نے بروز اتوار ایک بڑا مظاہرہ منظم کیا جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔ اس مظاہرے کا مقصد عام لوگوں کی مشکلات کی طرف زار کی توجہ دلانا زار کے اختیارات میں عوامی نمائندوں کو شامل کرنے کی کوشش تھا۔ اُس وقت زار نکولس دوم اپنی رہائش پر موجود نہیں تھے۔ پولیس نے ہجوم کو زار کی رہائش تک جانے سے روکا اور پھر اس پر گولیاں چلائیں جس میں کئی سو لوگ مارے گئے جن میں عورتوں اور بچوں کی ایک بڑی تعداد تھی۔ روسی تاریخ میں یہ واقعہ ’خونی اتوار‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔[1]

سوویت اتحاد کے دور کی روسی خاتون خلا باز ولینٹینا تیریشکووا

جدید دور میں روسی خواتین ہر شعبہ حیات میں مردوں کے شانہ بہ شانہ کام کرتی ہیں۔یہاں کی خواتین مرد کے آگے یا پھر ساتھ ساتھ چلتی ہیں۔ یہ لوگ عورت کو اپنے پیچھے چلانا یا اسے چند قدم پیچھے رکھنا غیر اخلاقی حرکت سمجھتے ہیں۔[2]

نجی زندگی میں آزادی

ترمیم

روسی معاشرے میں خواتین اپنی زندگی کی مالک سمجھی جاتی ہیں۔ 2018ء کے عالمی فٹ بال کپ مقابلوں کے دوران ماسکو حکومت نے یہ بات واضح طور پر کہی ہے کہ روسی خواتین اپنے ذاتی معاملات خود طے کر سکتی ہیں اور عالمی کپ مقابلوں کے دوران میں وہ اگر کسی کے ساتھ جنسی رابطہ پیدا کرنا چاہتی ہیں تو یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہو گا۔[3]

تاہم روسی حکومت اپنے سیاسی مخالفین کی خفیہ کیمروں کے مدد سے مکمل نگرانی کی ہے، جس میں انستاسیا شیوچینکو جیسی خاتون قائد کی خواب گاہ کی ہر وقت خفیہ کیمرے سے نگرانی شامل ہے۔ [4]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم