روشیل پوٹکر
روشیل پوٹکر ایک بھارتی فکشن کی مصنفہ اور شاعرہ ہے جو ممبئی، مہاراشٹر، بھارت میں رہتی ہے۔[1][2] اس کی پہلی کتاب The Arithmetic of Breasts & Other Stories (پستانوں کا حساب کتاب اور دیگر کہانیاں) کو 2014ء کے ڈیجیٹل بک آف دی یر ایوارڈ کے لیے زیر غور فہرست میں شامل گیا تھا،[3] Four Degrees of Separatioٍn (علیحدگی کے چار درجے) پیپروال کی جانب سے 2016ء میں چھپی ہے اور یہ اس کی شاعری کا پہلا مجموعہ ہے۔[4] وہ یونیورسٹی آف آئیووا کے بین الاقوامی تحریری پروگرام میں بھارت کی نمائندگی کر چکی ہے۔ وہ یونیسکو کے سٹی آف لٹریچر– آئیووا کے بین الاقوامی تحریری پروگرام (آئی ڈبلیو پی)، خزاں 2015ء میں رائٹر اِن ریزیڈینس رہ چکی ہے۔[5][6][7]
روشیل پوٹکر | |
---|---|
پیدائش | روشیل پوٹکر کلیان، مہاراشٹر، بھارت |
پیشہ | مصنف |
قومیت | بھارتی |
مادر علمی | ویگن اینڈ لے کالج، بھارت لا ٹروب یونیورسٹی، آسٹریلیا |
اصناف | فکشن، شاعری، افسانہ |
نمایاں کام | Four Degrees of Separatioٍn (علیحدگی کے چار درجے) The Arithmetic of Breasts & Other Stories (پستانوں کا حساب کتاب اور دیگر کہانیاں) |
ویب سائٹ | |
rochellepotkar |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمروشیل گوا سے تعلق رکھنے والے ماں باپ کے گھر کلیان میں پیدا ہوئی۔ وہ 1998ء میں ممبئی منتقل ہوئی۔ وہ ویگن اینڈ لے کالج، مہالکشمی سے تجارت میں فارغ التحصیل ہوئی۔ وہ لا ٹروب یونیورسٹی، آسٹریلیا سے ایم بی اے کی تعلیم مکمل کی۔ وہ 27 سال کی عمر سے تحریری میدان میں داخل ہوئی، جس کے لیے کاروباری ادارے کی ملازمت کو ترک کرنا پڑا۔[8][9]
پیشہ ورانہ زندگی
ترمیمبطور مصنف
ترمیمThe Arithmetic of Breasts & Other Stories (پستانوں کا حساب کتاب اور دیگر کہانیاں) اس کی پہلا افسانوں کا مجموعہ ہے۔ اس کتاب کو 2014ء کے ڈیجیٹل بک آف دی یر ایوارڈ کے لیے زیر غور فہرست میں پبلی شنگ نیکسٹ، گوا کی جانب شامل کیا گیا تھا۔[10]
اس کے کئی افسانے کئی جرائد میں چھپ چکے ہیں جن میں جن میں حسب ذیل شامل ہیں:
- Far Enough East
- Sein und Werden
- The Medulla Review
- The Nassau Review
- Women Writers
- Writer's Hub
- Bewildering Stories
- Cantaraville
- میوز انڈیا (Muse India)
- Marijuana Diaries
- The Bangalore Review
- Revenge Ink
- Nivasini
- Unisun
- Triangulation
- Lame Goat Publications* Annapurna magazine
- Rollick Magazine
اس کے افسانے عمومًا رشتوں پر مرکوز ہیں۔ وہ حقیقت پسندی اور وسیع تر ماحول کا فکشن لکھتی ہے۔
وہ ایک انگریزی کہانی 'The point of Irish coffee' کے لیے خود کے لیے ایک سنہرا مقام حاصل کر چکی ہے اور اسے 'Ramayan redux' (Triangulation: Parch, US) کے لیے ایڈیٹرز چائیز ایوارڈ حاصل ہوا۔ وہ دو حقیقی زندگی کے واقعات ٹال ٹیلز اسٹوری ٹیلینگ کے لیے کہ چکی ہے۔ وہ یونیورسٹی آف آئیووا کے بین الاقوامی تحریری پروگرام کی فاصلاتی تعلیم کے تحت ترقی یافتہ فکشن سیمینار مکمل کر چکی ہے۔ اسے 2013ء میں اسی پروگرام کے تحت رائٹر اِن ریزیڈنس کے طور 2015ء میں بھارت کی نمائندگی کا موقع ملا۔[11][12][13][14][15] اسے اپنی انگریزی کہانی "The Leaves of the Deodar" کے لیے اوپن روڈ ریویو انعام برائے افسانہ 2016ء سے نوازا گیا تھا۔[16]
وہ کئی بین الکلیات مقابلہ جات کی جج بھی رہی ہے جو موڈ اِنڈِیگو، آئی آئی ٹی بمبئی، ملہار، سینٹ زیوئرز کالج، اسپیکٹرم – این آئی ایف ٹی، کھارگھر اور امیریکن لائبریری میں منعقد ہوئے۔[17]
بطور شاعرہ
ترمیمFour Degrees of Separatioٍn (علیحدگی کے چار درجے) پیپروال کی جانب سے 2016ء میں چھپی ہے اور یہ اس کی شاعری کا پہلا مجموعہ ہے۔
اس کی نظمیں حسب ذیل اشاعتوں کا حصہ بن چکی ہیں:
- The Brown Boat
- The Finger Magazine
- Haibun Today
- The Bamboo Hut
- A Hundred Gourds
- Poems for the Road podcast (برطانیہ)
- Zo 2014
- Poetry exposé
- Bigbridge
- Poetry India
- Bottle Rocket
- The Dhauli Review
- The Freshwater Review
- 40 under 40 – an anthology of post-globalization poetry
اس کی نظم 'Knotted inside me' (مجھ میں گرہ بند) آر ایل پوئٹری انعام 2013ء کے لیے نام زد ہوئی۔ وہ اپنی نظم 'Swing' (جھولنا) کے لیے 2014ء کے ورڈویورز مقابلے میں دوسرے مقام حاصل کر چکی ہے۔ اس کی شاعری میں ممتا، محبت اور سماجی انسانیات عمومی موصوعات ہیں۔
روشیل اپنی شاعری کو کئی مقامات پر جن میں ممبئی کے کلا گھوڑا آرٹس فیسٹیول 100 تھاؤزینڈ پوئیٹس فار چینج، گودریج انڈیا کلچر لیاب، امیریکن لائبریری، پین@پرتھوی، ورڈز ٹیل اسٹوریز، دی ہائیو اور دی پوئٹری کلب (ٹی پی سی)؛ اور حیدرآباد میں ٹین تھاؤزینڈ ویوز، آور سیکریڈ اسپیس، حیدرآباد لٹری فیسٹول (ایچ ایل ایف)؛[18] 2015ء میں گوا میں گوا آرٹس اینڈ لٹریری فیسٹیول (جی اے ایل ایف) میں [19] اور 2016ء میں؛[20] چینائی کے پرکرتی فیسٹول میں، امیریکن لائبریری؛ ہانگ کانگ میں آؤٹ لاؤڈ، فرینج کلب اور پیل اینڈ اسٹریٹ پوئیٹس؛ اور آئیووا شہر میں پریری لائٹس بک اسٹور پر۔[21][22][23][24][25][26][27][28] اس کے کام کو تمثیلی انداز میں نامور اداکاروں اور رقاصاؤں کی جانب سے آئیووا اور پورٹلینڈ پڑھا اور تعبیر کیا گیا تھا۔
روشیل جاپانی مختصر شاعری کی قسم ہَیبُن پر عمل پیرا ہے اور اسے ورک شاپوں کے ذریعے فروغ دیتی ہے۔[29]
وہ نیساہ (Neesah) رسالے کی ساتھی مدیر (کو ایڈی ٹر) ہے۔[30] وہ دی بمبئی ریویو کے لیے شاعری کی مدیرہ ہے۔[31][32]
بطور اداکارہ
ترمیمروشیل تمل فیچری جیسی مؤقت فلم تارامنی میں ایک کردار کو نبھایا۔ اس فلم کی ہدایت انعامیافتہ فلمی ہدایت کار رام نے کی۔[33][34] اس فلم میں کام کرنے کی ایک اہم وجہ سے یہ تھی کہ رام کو ایک ایسی اداکارہ چاہیے تھی جوغیرفلمی پس منظر سے ہو۔ اس معیار کے تحت روشیل کھری اتری اور اسے فلم میں کام کرنے کا موقع ملا۔ وہ رام کو پہلے جانتی بھی تھی۔[35]
قابل ذکر کام
ترمیمشاعری
ترمیم- Four Degrees of Separation, Paperwall.in, March 2016[36][37]
- 40 Under 40: An Anthology of Post-Globalisation, Poetrywalla, 2016[38][39]
افسانہ نگاری
ترمیمذاتی زندگی
ترمیمروشیل پوٹکر نے 2016ء میں دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس کی چھ سالہ بیٹی اس قدر رواں زندگی کا مظاہرہ کرتی ہے کہ وہ اس میں چھپے بچے کو باہر لاتی ہے۔ اس کے علاوہ روشیل دوستوں اور خاندان سے متاثر ہے۔[42]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Saima Afreen (12 جنوری 2016)۔ "Lady of Verses"۔ en:Hyderabad: en:New Indian Express۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-02
- ↑ "Take My Word For It!"۔ en:Afternoon (newspaper)۔ 6 دسمبر 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-02
- ↑ "Publishing Next declares shortlist"۔ en:PrintWeek India۔ 7 جولائی 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-09-10
- ↑ "Voicing against social evils through poetry"۔ en:The Hans India۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-22
- ↑ Apoorva Sripathi۔ "A thirst for words"۔ en:The Hindu۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-12-04
- ↑ "Putting Childhood Back into the Child: Rights and Realities of Children In India"۔ Iowa City Foreign Relation Council۔ 17 ستمبر 2015۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-19
- ↑ "Panel Discussion On 'Girl Rising'" (PDF)۔ International Exchange Alumni۔ en:US Department of State شمارہ May – November 2015, India: p.30۔ 2017-02-22 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-19
{{حوالہ رسالہ}}
:|page=
يحتوي على نص زائد (معاونت) - ↑ Dipanjan Sinha (5 مئی 2016)۔ "Mumbai author's book of poems explores her transition to the city centre from Kalyan"۔ en:Mid Day۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-19
- ↑ "Telling Tales in Mumbai"۔ en:Wall Street Journal۔ 16 جولائی 2013۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-19
- ↑ Suprita Mitter (24 جولائی 2015)۔ "Mumbai: Poem by ad professional creates stir for use of F-word"۔ en:Mid Day۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
- ↑ "Rochelle Potkar: ИЧИМДАГИ АСРЛАР (Суҳбатдош: Гўзал Бегим)" (Tajik میں). 19 اکتوبر 2015. Archived from the original on 2018-12-25. Retrieved 2017-05-20.
{{حوالہ خبر}}
: اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link) - ↑ "When words dance"۔ en:The Daily Iowan۔ 29 اکتوبر 2015۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Humaira Ansari (11 جولائی 2013)۔ "Change of scene"۔ en:Hindustan Times۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
- ↑ Samantha Nissen (2 فروری 2016)۔ "Rochelle Potkar on Going Home"۔ Iwp.uiowa.edu۔ en:International Writing Program۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ ویب}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ "Rochelle Potkar to speak at ICFRC lecture"۔ en:Iowa City Press Citizen۔ 18 ستمبر 2015
- ↑ "Winner, Open Road Review Short Story Prize 2016 – In Partnership with NHP Centre"۔ OpenRoadReview۔ 14 اکتوبر 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ ویب}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ "The core of life is to find the flame: Rochelle Potkar"۔ en:PlanetRadiocity.com۔ 19 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ ویب}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ "Hyderabad Literary Festival 2016 to Focus on Marathi literature"۔ en:New Indian Express۔ 17 دسمبر 2015۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Patricia Ann Alvares (28 نومبر 2015)۔ "History galore at GALF 2015"۔ Goa, India: en:O Heraldo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
- ↑ "Go Goa, the Write Way"۔ en:New Indian Express۔ 29 نومبر 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Dustin Silgardo۔ "In Mumbai, the poetry never ends"۔ en:Live Mint۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-16
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Medha Kulkarni۔ "Global poetry festival comes to Mumbai"۔ The Metrognome۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-07
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Arun Kale (21 جنوری 2014)۔ "Mic Check"۔ Helter Skelter۔ 2016-08-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
- ↑ "Pens and Palettes: An Afternoon Of Poetry"۔ en:Indian Express۔ 30 مارچ 2015۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Neeraja Murthy (10 جنوری 2015)۔ "On a write track"۔ en:The Hindu۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Krutika Behrawala (22 اپریل 2015)۔ "Mumbai's got a new brew"۔ en:Mid Day۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Menka Shivdasani (13 اپریل 2014)۔ "Rhyme and rhythm over frappe and latte"۔ DNA۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
- ↑ "The Write Choice"۔ en:New Indian Express۔ 19 اپریل 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Rochelle Patkar (3 جولائی 2016)۔ "You know the haiku? Now meet the haibun, the other Japanese form"۔ en:Scroll.in۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ "Literature: Better Than Politics at Fostering Cultural Understanding"۔ en:Iowa Public Radio۔ 25 اپریل 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ ویب}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ "Editorial Team"۔ en:The Bombay Review۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-07
{{حوالہ ویب}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Augusto Pinto۔ "Many talents, ideas seeking an outlet – the short story in today's Goa"۔ Goanet Reader۔ اصل سے آرکائیو شدہ بتاریخ 2017-10-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:
میں بیرونی روابط (معاونت)صيانة الاستشهاد: BOT: original URL status unknown (link)|ref=
- ↑ Janani K (7 جنوری 2017)۔ "Donning a new hat"۔ دکن کرانیکل۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-23
- ↑ Sowmya Rajendran (7 فروری 2017)۔ "Actor, writer, poet: Meet Rochelle Potkar from the 'Taramani' cast"۔ دی نیوز منٹ۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-23
- ↑ http://topyaps.com/meet-rochelle-potkar[مردہ ربط]
- ↑ "Thought provoking poetry" (انگریزی میں). en:The Hindu. 25 جون 2015. Archived from the original on 2018-12-25. Retrieved 2017-05-20.
{{حوالہ خبر}}
:|title=
and|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (help) - ↑ Goirick Brahmachari (30 اپریل 2016)۔ "Book Review: Personal poems that evoke a sense of the universal"۔ en:The Sunday Guardian۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Nabita Das (28 مئی 2016)۔ "How 40 poets under 40 are writing India of the 1980s and 1990s"۔ en:Scroll.in۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Dipanjan Sinha (7 جولائی 2016)۔ "40 Under 40 is a collection of poems that relive the last few decades"۔ en:Mid Day۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
- ↑ Dr. Ratan Bhattacharjee (12 اکتوبر 2015)۔ "A woman writer's bold voice: The Arithmetic of Breasts and Other Stories"۔ en:Merinews۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ خبر}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ Zafar Anjum (1 ستمبر 2015)۔ "Kitaab Review: The Arithmetic of Breasts and Other Stories by Rochelle Potkar"۔ Kitaab.org۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
{{حوالہ ویب}}
:|title=
و|عنوان=
پیرامیٹر ایک سے زائد دفعہ استعمال کیا (معاونت) - ↑ "Inspirational Woman: Rochelle Potkar | Fiction Writer and Poet - WeAreTheCity India | Events, Network, Advice for Women in India"۔ 2020-12-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-20
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر روشیل پوٹکر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- سرکاری ویب گاہ
- روشیل پوٹکر کا انٹرویوآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ wearethecity.in (Error: unknown archive URL)