رومانوی رجحان (انگریزی: Romantic orientation) اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح ایک شخص کسی جنس یا صنف سے رومانوی رشتہ رکھ سکتا ہے یا وہ کسی کی محبت میں گرفتار ہو سکتا ہے۔ یہ جنسی رجحان کی اصطلاح کے متبادلًا اور شانہ بہ شانہ مستعمل ہو سکتا ہے۔ یہ اس تناظر کا آئینہ دار ہے کہ جنسی کشش عظیم تر فعالیت کے شروع ہونے میں محرک واحد عنصر ہے۔[1] اس کی مثال ایک ہمہ جنسی شخص سے لی جا سکتی ہے جو بغیر کسی جنس کا لحاظ کیے بغیر کسی بھی شخص سے جڑ سکتا ہے، تاہم وہ آدمی رومانوی کشش اور جسمانی قربت صرف خواتین کے ساتھ محسوس کرتا ہے۔

حد سے زیادہ لگاؤ اور خود کشی کا رجحان

ترمیم

نو جوانوں میں صنف مخالف کی محبت اور محبت کا شادی یا کسی رشتے میں تبدیل نہ ہونے کی صورت میں خود کشی کا رجحان دنیا کے کئی ملکوں میں دیکھا گیا ہے۔ اس کی اہم نفسیاتی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ لڑکے اور لڑکیوں پر ماں باپ کم ہی وقت دیتے ہیں۔ انھیں زندگی کی ہمہ پہلو اور ہمہ جہت نوعیت سمجھنے کا کم ہی موقع ملتا ہے۔ ایسے میں جوانی میں محبت کی کشش میں یہ نو جوان زندگی میں خود کی توجہ، مرکز محبت اور مطمح نظر تصور کرنے لگتے ہیں۔ وہ صنف مخالف کو اپنی غیر متوجہ زندگی میں نہ توجہ کا حصول کا سبب، جنسی تسکین اور مستقبل کی رنگین آفرینی سمجھتے ہیں۔ محبت کے حصول کی ناکامی یا محبت ہی کم پائیداری ایسے میں دل آزاری اور دل کے ٹوٹ جانے کی وجہ ہوتی ہے۔ یہ رنج و غم کی کیفیت ناقابل برداشت ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے لوگ، خصوصًا جواں سال لڑکے اور لڑکیاں خود کشیاں کرتے ہیں۔ اگر ماں باپ کی بھی بچوں کی پرورش اور ان کی دیکھ ریکھ میں خاص توجہ شامل رہے تو ایسے جان لیوا رجحانات از خود کم ہو سکتے ہیں۔[2]


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Crethar, H. C. & Vargas, L. A. (2007). Multicultural intricacies in professional counseling. In J. Gregoire & C. Jungers (Eds.), The counselor’s companion: What every beginning counselor needs to know. Mahwah, NJ: Lawrence Erlbaum. آئی ایس بی این 0-8058-5684-6. p.61.
  2. شق میں ناکامی پر خودکشیوں کا بڑھتا ہوا رجحان اور والدین کا کردار[مردہ ربط]