روپلو کولھی
روپلو کولہی (سنڌي روپلو ڪولهي) (انگریزی: Rooplo Kolhi) برطانوی ہندوستان میں سندھ پاکستان میں پیدا ہونے والے محب وطن تھے جس نے انگریزوں سے لڑتے آزادی کے لیے جان کا نذرانہ دیا۔
حالات زندگی
ترمیمروپلو کولہی باپ شانتو اور ماں کیسر بائی کے گھر میں 1818 میں کونبھاری گاؤں
ں، ضلع تھرپارکر سندھ میں پیدا ہوئے۔
بغاوت
ترمیمجب بر صغیر پر انگریزوں کا تسلط قائم ہوا تو انھوں نے سندھ پر بھی قبضہ کر لیا مگر تھر پارکر کے سوڈھوں اور کولہیوں نے انگریز راج سے بغاوت کی۔ انگریز ریزیڈننٹ جنرل تروٹ نے بغاوت ختم کرنے کے لیے باغیوں کو کچلنے کا منصوبہ بنایا۔ روپلو کولہی بھی اپنے ساتھیوں کے ساتھ مقابلے کو تیار ہو گئے۔ روپلو کا ویرا واہ کے رانے لادھو سنگھ اور اس کے بیٹے ادھے سنگھ نے ساتھ دیا۔ انگریز انھیں 1843 سے 1859 تک زیر بار نہ کر سکے۔ روپلو کولہی نے ساتھیوں کے ساتھ 15 اپریل 1859 سے انگریزوں کے خلاف بغاوت کا جھنڈا بلند کیا۔ روپلو نے انگریز کیمپوں پر حملے کرنا شروع کیے اور نگر پارکر پر قبضہ کیا تو انگریز آگ بگولا ہو گئے۔ انگریز فوج نے نگر پارکر پر سخت حملہ کیا تو روپلو نے کارونجھر پہاڑیوں میں پناہ لے کر لڑائی کے لیے تیار ہو گیا۔ انگریزوں نے شدید حملہ کیا۔ روپلو کے ساتھی مارے گئے اور روپلو بہادری سے لڑتے ہوئے زندہ گرفتار ہوئے۔ جیل میں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔[1][2] نگر پارکر شہر میں روپلو کولہی کا یادگار بنایا گیا ہے۔ [3] [4]
پھانسی
ترمیمانگریزوں نے سخت تشدد کے بعد مقدمہ چلائے بغیر روپلو کولہی کو 22 اگست 1859 کو درخت میں لٹکا کر پھانسی دی تھی۔