رکن الدین فیروز

سلطنت دہلی کا چوتھا مسلم حکمران جس نے 30 اپریل 1236ء سے 20 نومبر 1236ء تک حکومت کی۔

رکن الدین فیروز (وفات: 20 نومبر 1236ء) سلطنت دہلی کے خاندان غلاماں کا چوتھا بادشاہ تھا جس نے صرف 7 ماہ حکومت کی۔ وہ شمس الدین التمش (1211ء تا 1236ء) کا بیٹا تھا۔ اپریل 1236ء میں التمش کے انتقال کے بعد وہ تخت پر بیٹھا لیکن اسے تخت کے لائق نہیں سمجھا جاتا تھا اس لیے نومبر 1236ء میں مارا گیا۔ التمش کی بیٹی رضیہ سلطان نے اس کے بعد اقتدار سنبھالا۔

رکن الدین فیروز
 

معلومات شخصیت
وفات 20 نومبر 1236  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سلطنت دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد التتمش  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ شاہ ترکان  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان خاندان غلاماں  ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلطان سلطنت دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
30 اپریل 1236  – 20 نومبر 1236 
التتمش 
رضیہ سلطانہ 

شمس الدین التمش کی بیٹی کا نام عام طور پر لوگ عورت ہونے کی وجہ سے رضیہ سلطانہ لکھتے ہیں اور یہ غلطی بہت پڑھے لکھے لوگ کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ شمس الدین التمش نے اپنے دونوں بیٹوں کی کثرت شراب نوشی اور عادات بد کے باعث اپنی بیٹی رضیہ کو ولی عہد کے طور پر منتخب کیا۔ جب رضیہ نے حکومت کی باگ ڈور سنبھالی تو اس نے اپنے لیے سلطان کا لقب پسند و اختیار کیا اسی لیے رضیہ کو رضیہ سلطان کہا جاتا ہے۔ تاریخ فرشتہ کے مصنف نے اپنے فارسی مسودے میں بھی رضیہ سلطان کا لفظ ہی استعمال کیا ہے۔

ماقبل  خاندان غلاماں
1206ء1290ء
مابعد 
ماقبل  سلطان دہلی
30 اپریل 1236ء20 نومبر 1236ء
مابعد